مشرق وسطی

انقلاب بحرین کی کامیابی کا سفر / قابض سعودی افواج کا جزوی انخلاء

saudi_teankسعودی عرب میں بعض ذرائع نے کہا ہے کہ قابض سعودی فوج اپنی اعلان کردہ تعداد ميں کمی کررہی ہے اور گویا وہ خالد بن سلطان کے استقبال کے لئے منطقة الشرقیہ کی طرف پسپا ہوگئے ہیں جو اس علاقے کا دورہ کرنے والے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بحرین سے متعدد ٹینک اور بھاری فوجی گاڑیوں کا بحرین سے انخلاء مکمل ہوگیا ہے اور یہ سعودی قابض دستے "الخُبَر” کے علاقے ميں داخل ہوگئے ہیں۔
سعودی ذریعے نے بتایا کہ آل سعود کے فوجی دستے اس اطلاع کے بعد بحرین سے پسپا ہونا شروع ہوگئے ہیں کہ اقوام متحدہ کا ایک وفد بحرین ميں انسانی حقوق کے خلاف ورزی کے حوالے سے تحقیقات کرنے بحرین آنے والا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق بحرین سے قابض فوجیوں کے پر امن انخلاء کے لئے الخُبَر شہر ميں وسیع انتظامی اقدامات کئے گئے ہیں اور بحرین ميں واقع صخیر کے علاقے ميں آل سعود کا فوجی کیمپ بھی ختم کردیا گیا ہے جبکہ بکتربند دستوں کا انخلاء بھی مکمل ہوگیا ہے۔
دریں اثناء بحرین ميں ہمارے ذرائع نے بتایا کہ بحرین سے سعودی افواج اس وقت ملک فہد پل کی جانب روانہ ہوگئیں جب انہیں بحرین ميں ہی تعینات امریکی سفیر کا ایک خط موصول ہوا!۔
عجیب یہ ہے کہ یہ افواج بقول ان کے بحرین ميں فرقہ وارانہ جھڑپیں روکنے کے لئے بحرین پر قابض ہوچکی تھیں اور بعض سادہ دل انسانوں نے آل سعود کے اس اقدام کو "اسلام کا تحفظ” سمجھ لیا تھا لیکن سوال یہ ہے کہ یہ کونسا اسلام ہے جس کی حفاظت کے لئے امریکی وزیر دفاع کے حکم کی ضرورت ہوتی ہے اور اس سے پسپا ہونے کے لئے بھی امریکی سفیر کا حکمنامہ ملنا ضروری ہوتا ہے؟؟؟ اور دوسرا سوال یہ کہ آل سعود جس اسلام کی قیادت و امامت کا دعوی کررہے ہیں اس کے لئے امریکیوں کے احکامات کی ضرورت کیوں ہوتی ہے اور جن لوگوں کے اپنے قائدین اور آقا امریکی ہوتے ہیں وہ کون سے اسلام کے قائد و امام ہوسکتے ہیں؟
بہر حال غیر جانبدار ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق بحرین آل سعود نے امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس کے حکم پر بحرین ميں مداخلت کی تھی تا کہ بحرین ميں عوامی انقلاب کامیاب نہ ہوسکے اور اس ملک کے ساحل پر تعینات پانچویں بحری بیڑے کے مستقبل کو کوئی خطرہ لاحق نہ ہو اور اب بھی ان ہی کے حکم پر پسپا ہوگئے ہیں جس کے اسباب کے بارے ميں فی الوقت کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔
ادھر بحرینی عوام نے بھی سعودی اور اماراتی مداخلت اور آل خلیفی درندگی کے باوجود اپنے مظاہرے جاری رکھی ہیں اور کل کے مظاہروں میں بحرینی عوام نے جو پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے ان پر باقاعدہ طور پر لکھا گیا تھا کہ "سعودی قابضو! ضیافت خنم ہوگئی ہے اور اب تم چلے جاؤ اور یہ کہ عقلمند کے لئے اشارہ ہی کافی ہوتا ہے”۔
علاوہ ازیں گوکہ سعودی افواج نے جو چاہا کرنے کی کوشش کی، بہت سوں کو شہید کیا، بہت سوں پر تشدد کیا، حسینیات اور مساجد اور مقابر کی توہین کی، لوگوں کے گھروں میں صوتی بم پھینکے، چیک پوسٹوں پر شہریوں کی تذلیل کی لیکن بحرین میں کسی نے بھی ان کا خیر مقدم نہیں کیا بلکہ اپنے نعروں، مظاہروں، شہیدوں کے سوگواریوں اور ہرشکل اور ہر صورت میں انہیں بحرین سے نکلنے کی ترغیب دلائی اور راتوں کو اللہ اکبر کے نعرے لگا لگا کر انہیں تھکادیا تھا اور لوگوں کے تیور روز بروز خطرناک سے خطرناک تر ہورہے تھے چنانچہ انھوں نے اب جزوی انخلا کا اعلان کیا ہے اور دیکھنا یہ ہے کہ آنے والے دنوں میں کیا ہوتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔

متعلقہ مضامین

Back to top button