مشرق وسطی

بحرین:سعودی وہابی فوجیوں کو حملہ،۵ شیعہ شہید

jj4بحرین میں جاری اسلامی بیداری اور انقلاب کی تحریک کو ختم کرنے کے لیے سعودی وہابی حکومت نے بحرین میں فوجیء مداخلت کرتے ہؤے اپنی فوجوں کو بحرینی شیعیوں کے قتل عام کی کھلی چھٹی دے دی ہے ۔شیعت نیوز کی رپورٹ کے مطابق آج بحرین کے پر اسکوایرپر موجود پر امن بحرینی انقلابیوں کے کیمپوں پو سعودی فوجی جنگی جہازوں نے گولہ باری کی ہے اور متعدد مقامات پر بحرینی شیعوں کو گولیوں کا نشانہ بھی بنایا ہے،تازہ ترین اطلاعات کے مطابق سعودی وہابی فورسز نے مناما اسپتال پر بھی شدید حملہ کیاہے جس کے نتیجہ میں اسپتال میں موجود ذخمیوں کی حالت انتہاءیی نازک بتایی جا رہی ہے،دوسری جانب موصولہ اطلاعات کے مطابق سعودی وہابی فوجیوںنے مختلف حملون میں اب تک درجنوں بحرینی شیعہ انقلابیوں کو ذخمی کر دیاہے جبکہ ۵ شیعہ شہید ہو چکے ہیں۔
ایک ذخمی اور عینی شاہد جاسم حسین کا کہنا ہے کہ بحرین کی تاریخ میں یہ سیاہ ترین دن ہے کہ سعودی وہابی فورسز نے پرل اسکواءر پر موجود پر امن مظاہرین پر آتے ہی اندھا دھند گولیاں برساءیں ہیں جبکہ ہوایی جہازوں سے بھی بمباری کی گیی ہے۔
بحرین میں پولیس نے دارالحکومت مناما کے مرکزی چوک میں جمع ہونے والے حکومت مخالف مظاہرین کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے جس کے بعد پرل سکوائر میں موجود مظاہرین منتشر ہوگئے ہیں۔
بدھ کی صبح ہونے والی کارروائی کے دوران مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس اور پانی کی تیز دھار استعمال کی جبکہ انہیں ٹینکوں اور ہیلی کاپٹرز کی مدد بھی حاصل تھی۔
بحرین میں حزبِ اختلاف کے رہنما نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ مظاہرین کے خلاف اس کارروائی میں سینکڑوں افراد زخمی جبکہ کم سے کم پانچ افراد شہید ہوئے ہیں ۔
دوسری جانب بحرین میں موجود ڈاکٹرز نے بتایا ہے کہ سکیورٹی فورسز کسی بھی شخص کو ہسپتال میں جانے یا نکلنے کی اجازت نہیں دے رہی ہیں اور انھیں دھمکایا جا رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق زخمی ہونے والے افراد کا علاج گھروں اور مساجد میں کیا جا رہا ہے۔
بحرین میں عرب ممالک کی فوج آنے کے بعد منگل کو ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں دو افراد شہید اور کئی زخمی ہو گئے تھے۔ اسی دوران بحرین کے بادشاہ نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کر دی تھی جو فوری طور پر نافذ العمل ہوگی اور تین ماہ تک جاری رہے گی۔
بحرین کی حکومت نے سعودی عرب سے آنے والی سلفی وہابی فوج کو امن و امان بحال کرنے کے فرائض سونپ دیے ہیں۔ ۔
مناما کے پرل سکوائر کے قریب فلیٹ میں رہنے والے ایک شخص نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بدھ کو صبح سات بجے پولیس نے مظاہرین پر پانی پھینکنا شروع کر دیا اور بعد میں آنسو گیس کا استعمال کیا تاکہ مظاہرین پرل سکوائر کو چھوڑ کر چلے جائیں۔
اس شخص کا کہنا تھا کہ اس سے پولیس اور مظاہرین میں جھڑپ کا آغاز ہوگیا جو ایک گھنٹے سے زیادہ دیر جاری رہی تاہم بہت سے مظاہرین کو پرل سکوائر سے نکال دیا گیا ہے۔
عرب دنیا میں بحرین پہلی خلیجی ملک ہے جہاں حکومت کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔ بحرین میں پانچواں امریکی بحری بیڑہ بھی ہے۔
بحرین کی اکثریتی شیعہ مسلمانوں کی آبادی کا کہنا ہے کہ وہابی سلفی حکمران ان کے ساتھ امتیاز برتتے ہیں اور انھیں معاشی بدحالی کا سامنا ہے۔ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ملازمتوں میں سلفی وہابیوں  کے لیے نرم گوشہ استعمال کیا جاتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button