مشرق وسطی

بحرین: حقوق انسانی کی خلاف ورزی، شیعہ خاندان گرفتار

Bahraini-policemenبحرین حکومت کی حقوق انسانی کی سنگین خلاف ورزی،شیعہ خاندان کو بے جرم و خطا گرفتار کر لیا
بحرین کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حکومت کے پر تشدد رویہ کے خلاف آواز اٹھانے والے سرگرم شیعہ کارکن کو گرفتار کر لیا ہے۔شیعت نیوز کی اطلاعات کے مطابق بحرین سینٹر آف ہیومن رائٹس نے رپورٹ جاری کی ہے کہ بحرین کے قانون نافذ کرنے والے ادارو ں نے گذشتہ ہفتے شیعہ حق سیاسی پارٹی کے رہنما حسن شاما کو ان کے گھر سے گرفتار کر لیا،رپورٹ کے مطابق پولیس نے شیعہ رہنماکے گھر پر دھاوا بول دی اجس کے بعد  ان کے بیٹے محمد شاما کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا،واضح رہے کہ ان گرفتاریوں میں بغیر وارنٹ گرفتاری کاروائیاں کی گئی ہیں۔
بحرین حکومت نے شیعہ رہنما اور ا ن کے بیٹے کو صرف اس بات پر گرفتار کیا ہے کہ انہوں نے ایک ٹی وی چینل پر ظاہر ہو کر بحرین میں انسانی حقوق کی گرتی ہوئے صورتحال پر بات چیت کی جس کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا۔
شاما کے خاندان والوں کاکہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروںکے اہلکار بغیر سرچ وارنٹ کے ان کے گھر میں داخل ہوئے اور گھر کی تلاشی کی،انہوںنے شاما کے ذاتی کمپیوٹر کو بھی تحویل میں لے لیا۔
ایک دوسرے واقعے میں بحرینی قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں نے فٹبال کے کھلاڑی مہدی سعد کوبھی بلا جواز گرفتار کر لیا،اور ان کو دوسرے ممالک میں جانے سے بھی روک دیا گیا ہے۔اس واقعہ کے بعد مہدی سعد کی بہن نے ایک ٹی وی چینل پر آ کر بحرین حکومت کے شیعہ متعصب پالیسیوں کی شدید مذمت کی ہے۔سعد کی بہن نے اس بات پر بھی تنقید کی ہے کہ بحرینی حکومت نے اب تک ان کو ان کے بھائی کے بارے میں کوئی اطلار نہیں دی ہے جس پر انھیں شدید تشویش ہے۔
واضح رہے کہ سعد کو ستمبر میں گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر بیرون ممالک جانے پر بھی پابندی عائد کی گئی،مناما کی حکومت بحرین میں رونما ہونے والے پر تشدد واقعات اور سچائی کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے تا کہ دنیا میں عوامی رائے ظاہر نہ ہو سکے

متعلقہ مضامین

Back to top button