عراق

ووٹ کا حق استعمال کرو، دہشتگردوں کو مایوس کیلئے، اپنی حفاظت اور دفاع کیلئے۔ مقتدای الصدر

Muqtada al Sadrعراق میں ہونے والے صوبائی اور بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے سید مقتدای الصدر کا اہم خطاب۔  17-04-2013۔عراق

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
سلام ہو عراق پر، سلام ہو اہل عراق پر ۔۔
اے عزیزو۔۔ہوشیار ہو جائو۔۔ بعض قووتیں تمہیں بیلٹ باکسوں کے قریب جانے سے روکنے کی مذموم کوشش میں مصروف عمل ہیں۔
تمہاری حوصلہ شکنی کرنا چاہتے ہیں۔ تمہیں مستقبل سے مایوس کرنا چاہتے ہیں۔ تاکہ وہ اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب ہوں۔
خبردار ۔۔ووٹ دیکر اپنی احتجاجی آوازیں بلند کرو، اپنی عظیم عزت و آبرو کی نشاندہی کرو۔ وہ اس قسم کی حوصلہ شکن تشہیرات کے ذریعے سے عراق کو شکست دینا چاہتے ہیں،افرادکو شکست نہیں دے رہے۔ ہاں اگر تم نے کوتاہی کی تو عراق سمیت ہم سب شکست خوردہ کہلائینگے۔
انہوں نے پہلے بھی ایسے ہی غلط پروپیگنڈے عام کئے ، خبر دار عراق کو، اہل عراق کو اور مظلوموں کو تنہا مت کردینا۔
آئیے عراق اور عراقیوں کی نجات کیلئے۔مظلوموں کی نجات کیلئے۔جیلوں میں قید مظلوموں کی نجات کیلئے انتخابات کے عمل میں زور و شور سے حصہ لیجیئے۔شہداء کی ارواح کی خوشحالی کیلئے۔۔۔اولاد کے غم میں رونے والی مائوں کی دلجوئی کیلئے۔۔۔ نہ کہ ظالم ڈکٹیٹروں کیلئے۔بلکہ تمام طرح کی طاغوتی نظاموں کی نابودی اور استحصال کیلئے میدان میں آئو۔ کمزوری کا شائبہ نہ ہونے پائے۔ اللہ تمہاری مدد فرمائے۔اللہ تمہارا نگہبان ہو مجاہدو۔۔رائے دینے والو۔۔
ہم حق کی بات کرتے ہیں کہ اپنا حق استعمال کرو۔ہم آپ کے ساتھ ہیں ۔آپکی حفاظت اور اس زمین کی حفاظت کیلئے۔
ان لوگوں کو ووٹ نہ دو جو صرف اپنی تجارت اور تنخواہ کی فکر کرتے ہیں بلکہ ان کو ووٹ دو جو قربانی دینا جانتے ہیں اور قربانیاں دیتے آئے ہیں۔ ووٹ کا حق استعمال کرو اور دہشتگردوں کو مایوس کردو۔اپنے حق کی حفاظت اور دفاع کرو۔
جیلوں میں قید مظلوموں ، بچوں ، فقراء ،مساکین کا ساتھ دو۔ انہیں کبھی تنہا نہ ہونے دو۔ اس فریاد کا مطلب یہ ہے کہ تم شک نہ کرنا کہ ہم کسی ظلم کا کہہ رہے ہیں۔
البتہ آپ کے ساتھ ہیں،ظالموں،باغیوں،سرکشوں کے ساتھ نہیں بلکہ آپ کے ساتھ ہیں۔ انتخابات میں عملی شرکت کے ذریعے عراق کو بچائو گے، اہل عراق کی حمایت کرو گے اور غاصبوں، قابضوں ، مفسدوں، چوروں، لُٹیروں کا ہاتھ کاٹ دوگے۔
اے عراق کے مظلوموں کے حامیوں ! اپنی زندگی کا ثبوت دو۔ طائفیوں کی مدد نہ کرنا، سرکشوںکا حامی نہ بننا، اے شرفاء کی اولادو! مفسدوں کی مدد نہ کرنا۔

اے حریت پسندو! قابضین کی منطق سے نہ گھبرانا۔
کیا تم مومن نہیں ہو۔۔۔؟ کیا تم مظلوم نہیں ہو۔۔۔؟ کیا تم شہداء کے وارث نہیں ہو۔۔۔؟
اگر ایسا ہے تو پھر صدامیوں، بعثیوںاور صدام کے فدائیوں کی مدد کیونکر کی جائے۔۔۔؟
آپ کا شکریہ۔۔۔امید کرتا ہوں کہ خیر و عافیت سے زندگی گذارو گے۔
آپ کا بھائی۔۔۔۔مقتدیٰ الصدر

متعلقہ مضامین

Back to top button