عراق

عراق میں مسلسل دہشت گردانہ کاروائیوں کے باوجود لاکھوں شیعہ امام موسیٰ کاظم (ع) کے حرم پہنچگے

imam musa kazaim عراق بھر میں حالیہ دنوں میں جاری دہشت گردانہ لہر کے باوجود لاکھوں شیعہ زائرین اور عزاداران امام موسیٰ کاظم علیہ السلام شمالی عراق میں موجود امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کے حرم مقدس کی جانب رواں دواں ہیں ۔شیعت نیوز کے نمائندے کی خصوصی رپورٹ کے مطابق عراق بھر میں حالیہ دنوں میں جاری دہشت گردانہ لہر کے باوجود لاکھوں شیعہ زائرین اور عزاداران امام موسیٰ کاظم علیہ السلام شمالی عراق میں موجود امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کے حرم مقدس کی جانب رواں دواں ہیں جہاں پر وہ امامت کت ساتویں آفتاب حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے مراسم عزاداری انجام دیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دو دنوں میں دہشت گردونہ حملوں میں 70سے زائد زائرین شہید ہو چکے ہیں لیکن عزادارا ن امام موسیٰ کاظم علیہ السلام عراق بھر سے پیدل سفرکرتے ہوئے حرم مقدس امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی طرٖ رواں دواں ہیں اور اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیر فرزند رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شہادت پر نو حہ کناں ہیں اور امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کے حرم مطہر پہنچنے اور مراسم عزاداری کے لئے گامزن ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی شہادت کے ایام کے موقع پر حرم مطہر کی طرف جانے والے اور شہر بھر کے تمام راستے زائرین کی آمد کے باعث بند ہو چکے ہیں جبکہ ایک اندازے کے مطابق لاکھوں کی تعداد میں زائرین کاظمین پہنچ رہے ہیں جہاں امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی شہادت کے ایام پر مراسم عزاداری انجام دیں گے۔
واضح رہے کہ امام موسیٰ کاظم علیہ السلام شیعیان حیدر کرار کے ساتویں امام ہیں اور آ پ کی شہادت 799ہجری میں ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کے حرم مقدس کی جانب سیکڑوں کاروانوں میں شریک لاکھوں زائرین امام دن کی شدید گرمی اور ناصبی وہابی دہشت گردوں کے حملوں کے باوجود گلی کوچوں میں پیادیہ سفر کرتے ہوئے لبیک یاحسین علیہ السلام کے نعروں اور عزاداری اور سینہ زنی کرتے ہوئتے حرم مطہر شریف امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی طرف گامزن ہیں۔
کاظمین پہنچنے والے زائرین امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کو حکومت کی طرف سے رہائش کے لئے خیمہ اور کھانے پینے کی اشیاء مفت فراہم کی جا رہی ہیں۔
ایک اور موصول ہونے والی اطلاع کے مطابق شمالی بغداد کے علاقے اوطیفیہ سے ہزاروں کی تعداد میں زائرین امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کے حرم کی طرف آگے بڑھ رہے ہیں جنہوں نے ہاتھوں میں سبز پٹیاں باندھ رکھی ہیں جبکہ اسلام کا رنگ سبز پرچم بھی ہاتھوں میں بلند کر رکھے ہیں اور نوحہ خوانی وسینہ زنی کرتے ہوئے حرم کی طرف عازم سفر ہیں۔
قابل ذکر بات ہے کہ مرکزی بغداد کی طرف سے آنے والے زائرین امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کے کاروان پر ناصبی وہابی دہشت گردوں نے بم حملہ کیا جس کے سبب 16زائرین شہید اور متعدد زخمی ہوئے تاہم زائرین امام علیہ السلام کے عزم و حوصلہ میں کسی طرح کی کمی محسوس نہیں کی جا رہی۔
ایک اور دہشت گردانہ حملہ میں خادمیہ کی طرف سات زائرین کی شہادت واقع ہوئی ہے ۔
ایک زائر امام موسیٰ کاظم علیہ السلام جن کا نام حسین مراوی ہیں اور ان کی عمر 17برس ہے ان کاکہنا ہے کہ وہ امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی شہادت کے ایام میں چھٹی مرتبہ آ ئے ہیں اور ان کا تعلق بغداد کے جنوب مشرقی علاقہ سواریہ سے ہے جو حرم امام سے تقریباً 60کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔
زائرین امام موسیٰ کاظم علیہ السلام نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم یہاں اس لئے آئے ہیں کہ ظلم کے خلاف آواز بلند کریں اور ہم ناصبی وہابی امریکی ایجنٹ دہشت گردوں کے ان حملوں سے نہیں ڈرتے ،زائرین کاکہنا ہے کہ ہمارے پیغمبر علیہ السلام کا مکتب شہادت کا مکتب ہے اور امام موسیٰ کاظم علیہ السلام نے اپنے جد کی سیرت پر عمل کیا اس لئے ان کو ظالم و جابر حکمرانوں نے شہید کر دیا ہم بھی شہادت کے لئے تیار ہیں۔
ایک 27سالہ سلام جابر کاکہنا ہے کہ ان دہشت گردانہ حملوں سے ہمیں نہیں روکا جا سکتا ،اگر ایک دھماکے کی بجائے 20دھماکے بھی ہو جائیں تو ہم کسی صورت زیارت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام سے دستبردار نہیں ہو ں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ دہشت گردانہ حملے ہمارے لئے نئے نہیں ہیں ہمارے آئمہ کو بھی دہشت گردوں نے شہید کیا اور ہم بھی اپنے امام کے پیرو کار ہیں اور شہادت سے نہیں ڈرتے۔
جابر کاکہنا تھا کہ میں گزشتہ 5 دنوں سے سفر میں ہوں اور حرم امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی جانب گامزن ہوں ،جابر کا تعلق موافقیہ نامی علاقے سے ہے جو امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کے حرم مبارک سے 180کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔
یہ بات واضح رہے کہ عراق کی شیعہ آبادی سنہ2003 کے بعد سے امریکی اور امریکی حمایت یافتہ ناصبی وہابی دہشت گردوں کے دہشت گردانہ حملوں کا شکار ہو رہی ہے جبکہ اس سے قبل امریکی ایجنٹ اور ناصبی دہشت گرد صدام کے مظالم کا شکار تھی۔


متعلقہ مضامین

Back to top button