ایران

بحرینی عوام خاک و خون میں تڑپ رہے ہیں

aytollah_waheed_khorasaniاے پاکستان، ہند، ایران، ترکی اور تمام دنیا کے مؤمنو! بحرینی عوام خاک و خون میں تڑپ رہے ہیں۔  آیت اللہ العظمی وحید خراسانی
آیت اللہ العظمی وحید خراسانی نے پرسوں16 مارچ (بروز بدھ) مسجد اعظم قم میں درس خارج فقہ کے دوران بحرینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم اور بحرین پر بیرونی قبضے کی مذمت اور آل خلیفہ اور جارح خاندانی حکومتوں کی جارحیت اور پر امن نہتے عوام پر دشمنان انسانیت کے مظالم کی مذمت کی۔
 رپورٹ آیت اللہ العظمی وحید خراسانی کے خطاب کے متن کا اردو ترجمہ  متن درج ذیل ہے
بسم اللہ الرحمن الرحيم
اس وقت اہم مسئلہ یہ ہے، جو بہت متأثر اور متألم کردینے والا ہے اور مؤمنین کو بھی یہ مسئلہ ایک دوسرے تک پہنچانا چاہئے، وہ یہ مسئلہ ہے۔ جو مظالم بحرین میں ڈھائے جارہے ہیں، اور نہ صرف شیعہ بلکہ بحرین کے تمام بے پناہ مسلمان اجنبی ممالک کی یورش کا نشانہ بنے ہوئے ہیں، یہ واقعہ ایک مسلمان کے لئے چین و آرام سے نہیں رہنے دیتا، یہ مصیبت قابل بیان نہیں ہے۔
ہم پوچھتے ہیں کہ ان میں سے کونسا شخص ہے جس کے یورپ اور امریکہ کے ساتھ دوستانہ تعلقات نہیں ہیں؟ کوئی ہے جس کا دوستانہ تعلق نہ ہو؟ کہاں پایا جاتا ہے ایسا شخص؟
اس قضیئے میں کبری، قرآن کی یہ آیت ہے «يا أَيّهَا الّذينَ آمَنُوا لا تَتّخِذُوا الْيَهُودَ وَ النّصارى‏ أَوْلِياءَ بَعْضُهُمْ أَوْلِياءُ بَعْضٍ وَ مَنْ يَتَوَلّهُمْ مِنْكُمْ فَإِنّهُ مِنْهُمْ إِنّ اللّهَ لا يَهْدِي الْقَوْمَ الظّالِمينَ»(مائده – 51) (1)
اے ایمان والو! یہود و نصاری سے دوستی نہ کرو کہ ان میں سے بعض بعض دوسروں کے دوست ہیں؛ یہ ہوا قرآن؛ ضمیر اور قرآن کی رو سے؛ یہ یہود اور نصاری ہیں جو لوگوں کو قبتل کررہے ہیں لیبیا میں بحرین میں اور ان تمام ممالک میں جہاں مسلمان اپنے حقوق کے لئے اٹھے ہوئے ہیں۔
اب یہ مسئلہ حیرت انگیز ہے جس کا جائزہ لینا چاہئے، (انسانی حقوق کا مسئلہ) بازیچہ نہیں ہے، وہ لوگ جو "انسانی حقوق” کے نعرے لگا رہے ہیں، اگر انشاء اللہ موقع میسر ہوا تو ثابت کروں گا کہ تمام متمدن ممالک میں انسانی حقوق کی تمام تنظیمیں اور سوسائٹیاں جرم و خیانت کی تنظیمیں ہیں، جس کا نمونہ یہ ہے کہ وہ سب اس قضیئے میں خاموش ہیں، اور پھر اپنی خاموشی کا یوں جواز پیش کرتے ہیں کہ "چونکہ ان کے درمیان معاہدہ ہے چنانچہ یہ واقعہ بحرین پر بیرونی جارحیت کے زمرے میں نہیں آتا، اور یہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق ہے لیکن بین الاقوامی قوانین میں اتنی عقل نہیں ہے کہ خلیج فارس تعاون کونسل صرف اس لئے ہے کہ اگر کسی اجنبی نے کسی رکن ملک پر حملہ کیا تو اس کی مدد کی جائے، یہ درست ہے؛ لیکن یہاں بحرین کی قوم نے خود قیام کیا ہے اور کسی بیرونی قوت نے بحرین پر حملہ نہیں کیا ہے۔ قطعی طور پر یہ ممالک کے درمیان بننے والی تعاون کونسل نہیں ہے بلکہ چند ایک خاندانوں کے درمیان تشکیل پانے والی کونسل ہے یعنی یہ کہ اس ملک کے شاہی خاندان نے اس ملک کے شاہی خاندان سے معاہدہ کیا ہے کہ اگر اس خاندان کے خلاف قوم اٹھ کھڑی ہوئی تو وہ خاندان اس خاندان کی مدد کو آئے۔
یہ ہیں انسانی حقوق؟ یہی ہے وہ چیز جس کے بعض مغربی ممالک دعویدار ہیں؟ کہ چونکہ ان کے درمیان معاہدہ طے پایا ہے لہذا بحرین پر دوسرے ممالک کا حملہ قانونی اور جائز ہے؛ اگر بحرینی عوام کے قیام کی صورت میں بحرین پر بیرونی حملہ جائز اور قانونی ہے تو انسانی حقوق سے مراد بحرین کے شاہی خاندان کے حقوق ہونگے، لیبیا کے اس ذلیل شخص کے خاندانی حقوق ہی انسانی حقوق ہونگے؛ وہ خاندان جو صدیوں سے ان ملکوں کے تیل کے ذخائر لوٹ رہے ہیں اور تیل سے حاصل ہونے والی آمدنی خاندان کے افراد کے درمیان بٹ جاتی ہے، کیا یہی انسانی حقوق ہیں؟ یہ مظلومیت ہے اسی بنا پر تمام مسلمانوں کی ذمہ داریاں بہت بھاری ہیں۔
اس کلام کی انتہا رسول اللہ صلی اللہ و آلہ و سلم کا فرمان ہے، جہاں آپ (ع) نے فرمایا: «المؤمنون فی تعاطفهم و تراحمهم کالجسد الواحد اذا اشتکی عضو واحد» واقعاً ایک دنیا کی جان قربان ہو اس قسم کی زبان اور اس قسم کے کلام پر۔
ای اہل ایمان، پاکستان میں، ہندوستان میں، ایران میں، ترکی میں، دنیا کی کسی بھی نقطے پر اگر کہیں کوئی مؤمن ہے «انما المؤمنون فی تراحمهم و تعاطفهم بمنزلة الجسد الواحد اذا اشتکی منه عضو واحد تداعی له سایر الجسد» (2) اگر ایک عضو شکایت کرے تو پورا جسم مضطرب ہوجاتا ہے، اگر ایسا ہے تو وہ پاک نوجوان اس پاک نیت کے ساتھ ـ وہ بھی اس جرائم کے ذریعے جو قابل بیان نہیں ہیں ـ بحرین کی سرزمین پر ـ خاک و خون میں تڑپتا ہے تو ایسے حال میں دنیا کے مؤمنین چین و آرام سے بیٹھ سکتے ہیں؟
ہر اس شخص پر واجب ہے ـ جو اسلام کے زیر پرچم قرار پاتا ہے ـ کہ اپنی طاقت و صلاحیت کے دائرے میں بحرین اور دیگر ممالک کے مظلوم لوگوں کی مدد کرے وہ بھی کیسے لوگوں کی مدد؟ کسی علاقے کے لوگوں کی؟ ایسے علاقے کے لوگوں کی جس سے سید بحرانی (سيد ہاشم بن سيد سليمان الحسيني البحراني) اٹھے اور روایات و احادیث کو زندہ کیا وہ علاقہ جہاں سے صاحب حدائق (شيخ یوسف بحرينی فرزند احمد بن ابراهيم البحرانی)، اٹھے جنہوں نے اس دشوار دور میں فقہ کا پورا دورہ "طہارت سے آخر تک” نہایت قوی استدلال کے ساتھ تدوین کیا، وہ لوگ جو ایسے کمالات اور علوم کے وارث ہیں، وہ بھی اتنے اخلاص اور خلوص کے ساتھ، وہ بھی احقاق کی دعوت کے سوا کچھ نہیں ایک لٹیرے گروہ کے مد مقابل جو عوام کے پورے وجود کو یورپ اور امریکہ کے ہاتھوں فروخت کردیتا ہے۔
مجھی امید ہے آپ سے زیارت عاشورا کے ذریعے، حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کے لئے نماز استغاثہ پڑھ لیں اور اور دوسروں سے بھی سفارش کریں۔ ہم اس وقت اسی حد تک مدد کرسکتے ہیں۔
اللهم انا نشکوا الیک فقد نبینا و غیبة ولینا و کثرة عدونا و قلة عددنا و تظاهر الزمان علینا.(3)
………..
1. اے ایمان والو! یہود اور نصارٰی کو دوست مت بناؤ یہ (سب تمہارے خلاف) آپس میں ایک دوسرے کے دوست ہیں، اور تم میں سے جو شخص ان کو دوست بنائے گا بےشک وہ (بھی) ان میں سے ہو (جائے) گا، یقیناً اﷲ ظالم قوم کو ہدایت نہیں فرماتا۔
2. مؤمن جذباتی تعلق و محبت اور ایک دوسرے کی نسبت مہربانی کے حوالے سے ایک جسم کی مانند ہیں اگر کوئی ایک عضو شکایت کرے تو پورا بدن اسے محسوس کرتا ہے۔
اللھم انا نشکوا الیک فقد نبیّنا وغیبة ولیّنا و شدة الزمان علینا ووقوع الفتن بنا وتظاھر الاعداء علینا و کثرة عدوّنا وقلّة عددنا،
بار خدایا! ہم تیری بارگاہ میں یہ شکوہ لے کر حاضر ہیں کہ ہمارے نبی ہمارے درمیان نہیں رہے ہمارے ولی پردہٴ غیب میں ہیں زمانہ کی ہمارے اوپر شدت ہے ،فتنوں نے ہمیں گھیر رکھا ہے دشمنوں نے ہمارے خلاف ،ایک دوسرے کے پشب پناہی کے لئے ایکا کر رکھا ہے ،ہمارے اعدا کی تعداد زیادہ اور ہمارے اپنوں کی بڑی قلت ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button