ایران
خدا وند عالم لیبی کی عوام کو اس غیر عاقل کے شر سے نجات دیگ

انہوں نے عیب گویی و سخن چینی کو اسلام میں بہت برا فعل کہا گیا ہے بیان کیا : وہ چیزیں جو بد بینی اور اختلاف کا سبب ہوتی ہے اسلام میں اس کی مذمت کی گئی ہے اور سخن چینی و عیب گویی بھی انہی میں سے ہے ۔
حضرت آیتالله مکارم شیرازی نے وضاحت کی : اگر ھم لوگ اتحاد و اتفاق کے حصول میں کوشاں ہیں تو ھم لوگوں کو چایئے کہ عیب گویی، سخن چینی، تهمت و بدگویی، کندروی و تندروی جیسے مسائل سے پرھیز کریں اور واقعی و حقیقی وحدت کو حاصل کریں ۔
انہوں نے تاکید کی : اگر وہ چیزیں جس کی اسلام نے ھم لوگوں کو حکم دیا ہے اس پر عمل کریں تو مجھے یقین ہے کہ خداوند عالم بھی ھم لوگوں کی مدد کریگا اور ھم لوگ زیادہ سے زیادہ متحد و منسجم رہینگے ۔
مرجع تقلید نے کہا : اس وقت دنیا کے مسلمانوں کے سلسلہ میں میں زیادہ فکر مند ہو گیا ہوں خاص کر لیبی کے حالات ایک خاص وضعیت اختیار کر چکی ہے کہ پہلے کہا جاتا تھا کہ اس ملک کے سربراہ پاگل ہے ، آج وہ قول صادق ہو رہا ہے اور وہاں بغیر رحم کےعوام کو قتل کیا جا رہا ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : امید کرتا ہوں کہ خدا وند عالم لیبی کے عوام کو اس غیر عاقل کے شر سے نجات دے اور اسلامی ممالک کی عوام اپنے مقصد کو حاصل کر لیں