غزہ پر خاموشی، مگر یہودیوں کے لیے آواز؟ طاہر القادری کی تنظیم پر صارفین کی شدید تنقید
سوشل میڈیا صارفین نے کہا: فلسطینیوں کی شہادت پر سکوت، صیہونیوں پر بیان کیوں؟

شیعیت نیوز : ڈاکٹر طاہر القادری کی تنظیم منہاج القرآن انٹرنیشنل برطانیہ کی جانب سے حالیہ مانچسٹر حملے پر جاری بیان نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
تنظیم نے اپنے پیغام میں یہود ی برادری اور مانچسٹر کے عوام سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلام امن، محبت اور بھائی چارے کا دین ہے اور ایسے حملے کسی طور قابل قبول نہیں۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ مسلمانوں اور یہودیوں نے نسلوں سے برطانیہ میں باہمی احترام اور مشترکہ اقدار کے ساتھ رہائش اختیار کی ہے اور ان تعلقات کو مزید مضبوط بنایا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں : توہین کے کیسز صرف پاکستان میں کیوں؟ علامہ امین شہیدی کا اہم سوال
تاہم سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد نے اس بیان پر شدید تنقید کی ہے۔ صارفین نے سوال اٹھایا کہ جب غزہ کے مظلوم شہری صیہونی افواج کے حملوں میں روزانہ شہید ہوتے ہیں تو اس وقت ڈاکٹر طاہر القادری اور ان کی تنظیم کی زبان کیوں بند رہتی ہے؟ لیکن جیسے ہی اسرائیلی یا یہودی برادری کے کسی فرد پر حملہ ہوتا ہے تو فوراً مذمتی بیانات جاری کر دیے جاتے ہیں۔
صارفین کے مطابق یہ رویہ دوغلا پن اور منافقانہ طرزِ عمل ہے، جس سے امتِ مسلمہ کے حقیقی جذبات اور فلسطینی مظلوموں کی قربانیوں کی توہین ہوتی ہے۔