شہباز شریف اور جنرل عاصم کا امریکی دورہ، امریکہ کی دوستی یا پاکستان کے لیے نیا جال؟
"شہباز شریف اور جنرل عاصم کا امریکی دورہ – تاریخ پھر خود کو دہرا رہی ہے؟"

شیعیت نیوز : پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے حالیہ امریکہ کے دورے نے شدید تنقید کو جنم دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق دورے کے دوران سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے قریبی تعلقات اور دوستانہ ملاقاتوں پر خوشیاں منائی جا رہی ہیں۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ وہی ٹرمپ ہے جو غزہ میں ہزاروں فلسطینیوں کے قتلِ عام کا براہِ راست ذمہ دار سمجھا جاتا ہے۔
تاریخی حقائق اس بات کے گواہ ہیں کہ امریکہ پر بھروسہ کرنے والے مسلم حکمران ہمیشہ نقصان اٹھاتے رہے ہیں۔ امام خمینیؒ کا وہ مشہور قول آج بھی دہرا یا جا رہا ہے: "امریکہ کی دشمنی سے نہیں بلکہ دوستی سے ڈرو۔” پاکستان کی سیاسی تاریخ بھی اس تلخ سچائی سے بھری پڑی ہے۔ جنرل ضیاء الحق سے لے کر پرویز مشرف تک، ہر وہ حکمران جس نے امریکہ کے ساتھ قریبی تعلقات استوار کیے، بالآخر اسی سامراج نے اسے نقصان پہنچایا اور ملک کو بحرانوں میں دھکیلا۔
یہ بھی پڑھیں : طیب اردگان: فاسق منافق، فلسطین کے نام پر ڈرامہ اور اندرونِ خانہ اسرائیل و امریکہ کا ساتھی
مبصرین کا کہنا ہے کہ موجودہ دورہ بھی اسی پرانے المیے کی یاد تازہ کرتا ہے۔ امریکہ، جو امت مسلمہ کا کھلا دشمن ہے اور جس کے ہاتھ فلسطین، عراق اور افغانستان کے لاکھوں مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، اس سے تعلقات بڑھانے کا انجام کبھی بھی خیر کی صورت میں سامنے نہیں آیا۔
پاکستانی عوام یہ سوال کرنے پر حق بجانب ہیں کہ کیا حکمران ماضی کی تاریخ سے کوئی سبق نہیں سیکھتے؟