اہم ترین خبریںپاکستانپاکستان کی اہم خبریں

مشن نور/اذان تحریک پر علامہ مقصود علی ڈومکی کا اعلان

قائد وحدت سینیٹر راجہ ناصر عباس جعفری نے اذان دے کر تحریک میں شمولیت اختیار کی — ظلم کے خلاف نوجوانوں کے ہمراہ فعال جدوجہد کا عزم

شیعیت نیوز : مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے ملک گیر مہم کے موقع پر نوجوانوں کے ہمراہ اذان دی اور اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فراڈ الیکشن اور فارم سینتالیس کی جعلی حکومت کے سبب وطن عزیز پاکستان اس وقت سنگین سیاسی اور آئینی بحران سے گزر رہا ہے۔ روزانہ جمہوری اقدار کو کچلنے اور عوام کی آواز کو دبانے کے لیے نت نئے کالے قوانین نافذ کیے جا رہے ہیں، جو آئین اور بنیادی انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین، تحریک تحفظِ آئین پاکستان کی ایک فعال رکن جماعت کی حیثیت سے ان تمام غیر جمہوری اقدامات کی شدید مذمت کرتی ہے اور عوامی جدوجہد کی مکمل حمایت کا اعلان کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج قائد وحدت، مجاہد عالم دین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اذان دے کر تحریک میں براہِ راست شمولیت اختیار کی ہے اور یہ اعلان کیا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ عوام آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کے لیے متحد ہوں۔ ہم قائد وحدت کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ان کے ہر حکم پر لبیک کہتے ہوئے ظلم و جبر کے خلاف عملی میدان میں ہر اول دستے کا کردار ادا کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں : عرفتِ امامؑ کے بغیر موت، جاہلیت کی موت ہے، علامہ سید علی اکبر کاظمی

علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے چلائی جانے والی "مشن نور/اذان تحریک” دراصل ایک ایسی ملک گیر بیداری کی تحریک ہے جس کا مقصد آئینِ پاکستان کی حفاظت، عوامی خود مختاری، بنیادی حقوق کا تحفظ اور بیرونی و اندرونی دباؤ سے آزاد ایک خوددار پاکستان کی تشکیل ہے۔ اس تحریک کے ذریعے عوام کو یہ پیغام دیا جا رہا ہے کہ ظلم و ناانصافی کے اندھیروں کو توڑنے کے لیے اجتماعی طور پر میدان میں آنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم نے نوجوانوں کے ہمراہ اذان دے کر اس تحریک میں بھرپور حصہ لیا۔ اذان کا یہ عمل ایک علامتی مگر پرعزم اعلان ہے کہ ہم ظلم کے مقابلے میں خاموش نہیں رہیں گے۔ جس طرح اذان اللہ کی حاکمیت اور بندوں کی بیداری کا اعلان ہے، اسی طرح یہ تحریک آئین و قانون کی بالادستی اور قومی خود مختاری کی عملی جدوجہد ہے۔

علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ تحریک تحفظِ آئین پاکستان کے بنیادی مقاصد میں عوام کی حکمرانی، جمہوری اقدار کی بحالی، قانون کی حکمرانی، ریاستی اداروں کو آئین کے دائرے میں لانا، اور سیاسی انتقام کے دروازے بند کرنا شامل ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اگر یہ تحریک کامیاب ہوئی تو پاکستان حقیقی معنوں میں ایک خودمختار، جمہوری اور عوام دوست ریاست کے طور پر ابھرے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس بات پر ایمان رکھتے ہیں کہ اتحادِ امت، مظلوم عوام کی حمایت اور آئین کی بالادستی ہی پاکستان کو بحرانوں سے نکالنے کا واحد راستہ ہے۔ لہٰذا ہم قائد وحدت سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور تحریک تحفظِ آئین پاکستان کے ساتھ مل کر اس جدوجہد کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ یہ تحریک صرف چند افراد یا جماعتوں کی نہیں بلکہ پوری قوم کے مستقبل کی ضمانت ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button