کراچی میں جبری گمشدہ شیعہ عزاداروں کے اہلخانہ کا احتجاجی مظاہرہ
علمائے کرام اور رہنماؤں کا ریاستی اداروں سے لاپتا شیعہ افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ

شیعیت نیوز : پاکستان کے شہر کراچی میں جبری گمشدہ شیعہ عزاداران کے اہلخانہ نے اپنے پیاروں کی عدم بازیابی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس احتجاج میں مرد و خواتین کے ساتھ ساتھ لاپتا شیعہ افراد کے معصوم بچے بھی شریک تھے۔
مظاہرے سے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر فخر عباس نقوی، شیعہ علماء کونسل کے مرکزی ایڈیشنل سیکریٹری علامہ سید ناظر عباس تقوی، مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے صدر علامہ صادق جعفری، علمدار رضوی اور لاپتا عزادار اظہر عباس کی اہلیہ نے خطاب کیا۔ اس موقع پر علامہ سید حیدر عباس عابدی، مولانا ڈاکٹر عقیل موسیٰ، علامہ صادق رضا تقوی، علامہ سید علی انور جعفری، علامہ مبشر حسن سمیت ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے دیگر علمائے کرام و رہنما بھی شریک تھے۔
مرکزی صدر آئی ایس او فخر نقوی نے کہا کہ مکتبِ تشیع نے پاکستان میں ضیاء الحق جیسے آمر کو بھی گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا تھا، لہٰذا ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام لاپتا شیعہ افراد کو جلد از جلد رہا کیا جائے۔ اگر انہیں رہا نہ کیا گیا تو ان شاء اللہ پورے پاکستان میں احتجاجی مہم شروع کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں : بھٹ شاہ: یومِ غدیر کی شبیہہ سپاہِ کالعدم صحابہ کے حملے میں توڑ دی گئی
لاپتا شیعہ عزادار اظہر عباس کی اہلیہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مظلوم شیعہ جوانوں پر سلام ہو، جنہوں نے مکتبِ تشیع کی بقا اور سربلندی کے لئے اپنی جان، اہل خانہ اور سب کچھ قربان کر دیا۔ آج بھی کئی شیعہ جوان پانچ پانچ اور دس بارہ سالوں سے جبری گمشدگی کا شکار ہیں اور ان کے اہلخانہ بے خبری اور اذیت ناک انتظار میں مبتلا ہیں۔ کئی والدین اپنے پیاروں کی واپسی کی امید لگائے دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں جبکہ کچھ بسترِ مرگ پر اسی امید کے سہارے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے محب وطن شہری ریاستی اداروں سے سوال کرتے ہیں کہ شیعہ عزاداروں کو بغیر کسی جرم اور ثبوت کے سالوں سے جبری طور پر کیوں لاپتا کیا گیا ہے؟ یہ عمل آئین اور قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ عدالتیں انصاف کے نام پر صرف نئی تاریخیں دیتی ہیں اور جے آئی ٹیز متاثرین سے ہی سوال کرتی ہیں۔ اگر شہریوں کو انصاف نہیں دینا تو عدالتوں کو بند کر دیا جائے تاکہ ہم اپنا انصاف خدا سے مانگیں۔
اظہر عباس کی اہلیہ نے مزید کہا کہ اگر ان لاپتا عزاداروں پر کوئی جرم ہے تو عدالتوں میں پیش کیا جائے، ورنہ انہیں باعزت بری کیا جائے۔ اگر یہ ادارے یہ سمجھتے ہیں کہ برسوں بعد یہ ظاہر کر دیں گے کہ یہ عزادار کبھی تھے ہی نہیں تو یہ ان کی بھول ہے۔ ہم اپنی زندگی کی آخری سانس تک ان مظلوموں کے لئے آواز بلند کرتے رہیں گے۔
احتجاجی کیمپ میں علمائے کرام سمیت بڑی تعداد میں عزادارانِ امام حسینؑ نے شرکت کی اور لاپتا شیعہ افراد کے اہلخانہ سے اظہارِ یکجہتی کیا۔