زیارتِ عاشورا آبرو کی حفاظت کا منشور ہے، حجت الاسلام ناصر رفیعی
قرآن اور اہل بیتؑ کی تعلیمات میں عزتِ نفس کے دفاع کو معجزے کی حد تک اہمیت دی گئی ہے

شیعیت نیوز : حرم مطہر حضرت معصومہؑ کے خطیب حجت الاسلام والمسلمین ناصر رفیعی نے حرم مطہر میں خطاب کے دوران زیارتِ عاشورا کے مقام کو بیان کیا اور اسے شیعہ ثقافت میں "طرزِ زندگی” کا منبع قرار دیا۔
انہوں نے کہا: زیارت عاشورا میں بیس سے زیادہ دعائیں اور معنوی درخواستیں شامل ہیں، جن میں تین مرتبہ جملہ "اللّٰهم اجعلنی” آیا ہے اور ہر بار یہ فقرہ زندگی کو ایک اہم سمت عطا کرتا ہے۔ ان میں سے ایک فقرہ ہے: "اللّٰهم اجعلنی وجیهاً بالحسین علیہ السلام” یعنی خدایا! امام حسینؑ کے صدقے مجھے اپنے نزدیک آبرومند بنا دے۔
یہ بھی پڑھیں :کربلا میں سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور آیت اللہ رضا رمضانی کی اہم ملاقات
استاد حوزہ علمیہ قم نے مزید کہا: لفظ "وجیہ” جس کا مطلب آبرومند ہے، قرآن مجید میں صرف دو مرتبہ آیا ہے۔ ایک بار حضرت عیسیٰؑ کے بارے میں سورہ آل عمران میں اور دوسری بار حضرت موسیٰؑ کے بارے میں سورہ احزاب میں۔ دونوں مواقع پر ان انبیاء کی آبرو خطرے میں تھی اور اللہ نے خود ان کا دفاع کیا۔
انہوں نے کہا: انسان کی آبرو اتنی اہم ہے کہ اللہ اس کے تحفظ کے لیے معجزہ بھی کر دیتا ہے۔ حضرت عیسیٰؑ کی والدہ پر لگائے گئے الزام کو گہوارے میں ان کے کلام سے دور کیا گیا اور حضرت موسیٰؑ پر بنی اسرائیل کی تہمت کو اللہ کی تائید سے باطل کر دیا گیا۔
حجت الاسلام والمسلمین رفیعی نے سورہ حجرات کی آیات کی روشنی میں چھ ایسے گناہ بیان کیے جو انسان کی آبرو کو تباہ کرتے ہیں: تمسخر، تجسس، بدگمانی، غیبت، ناپسندیدہ القاب دینا اور عیب جوئی۔ یہ نہ صرف کبیرہ گناہ ہیں بلکہ انسان کے سماجی اور معنوی سرمایے کو بھی ختم کر دیتے ہیں، حتیٰ کہ امنیت اور سماجی سرگرمیوں میں بھی عوام کی آبرو کی حفاظت کی حدوں کو ملحوظ رکھنا ضروری ہے۔