کراچی: کالعدم لشکر جھنگوی کے دہشتگردوں کی فائرنگ سے دو شیعہ مومنین شہید، تین زخمی
اربعین تیاریوں کے دوران تکفیری گروہوں کا حملہ، حکومتی خاموشی اور سیکیورٹی ناکامی پر سوالیہ نشان

شیعیت نیوز : کراچی – آج پہلوان گوٹھ میں کالعدم لشکر جھنگوی کے خونخوار تکفیری دہشتگردوں نے ایک بار پھر شیعہ مومنین کو نشانہ بنایا، اور اہلِ تشیع نسل کشی کے اپنے پرانے ایجنڈے کو جاری رکھتے ہوئے فائرنگ کر کے دو مومنین کو شہید اور تین کو شدید زخمی کر دیا۔
شہداء کی شناخت:
-
علی وارث ولد مولانا رجب علی بنگش
-
مظہر عباس
زخمیوں میں شامل ہیں:
-
علی حسن
-
محمد علی
-
حبیب علی
(زخمیوں میں علی حسن و محمد علی بھائی ہیں، جبکہ حبیب علی ان کے ماموں ہیں)۔ تمام زخمی اس وقت آغا خان اسپتال میں زیر علاج ہیں اور ان کی حالت تشویشناک ہے۔
یہ وہی کالعدم لشکر جھنگوی ہے جس کا دامن شیعہ مومنین کے خون سے ہمیشہ رنگین رہا ہے۔ ماضی میں سانحہ عاشورا، سانحہ نشتر پارک، عباس ٹاؤن، کوئٹہ ہزارہ ٹاؤن اور پاراچنار جیسے بے شمار خونچکاں حملوں میں یہی گروہ ملوث رہا ہے۔ تکفیریت کے نعرے، شیعہ نسل کشی کی کھلی دھمکیاں اور گلیوں میں لاشوں کا فرش بچھانا اس ٹولے کی شناخت بن چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : کالعدم لشکر جھنگوی کے مولوی کی دس سالہ بچے سے 100 سے زائد بار زیادتی
اور آج ایک بار پھر، ایسے دن میں جب اربعین حسینی کی تیاریوں کے سلسلے میں کراچی سے رِمدان بارڈر تک زائرین کے قافلے مارچ کی تیاریوں میں مصروف ہیں، کالعدم لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ نے مومنین کے خون سے اپنے ہاتھ رنگین کرنا شروع کر دیے ہیں۔
سوال یہ ہے کہ ریاستی ادارے اور قانون نافذ کرنے والے کہاں ہیں؟
ہمیشہ کی طرح حکومتی سطح پر مجرمانہ خاموشی اور سیکیورٹی اداروں کی ناکامی نے دشمن کو ایک بار پھر موقع فراہم کیا کہ وہ امن پسند اور پُرعقیدہ مومنین کو شہید کرے۔
مومنین سے شہداء کے درجات کی بلندی، زخمیوں کی جلد صحتیابی اور ان مظالم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنے کی اپیل کی جاتی ہے۔