حکومت زائرین کی محرومی اور سالاروں کے نقصان کی ذمہ دار ہے،سید زوار حسین نقوی
انہوں نے کہا کہ زائرین کی اکثریت متوسط اور غریب طبقے سے تعلق رکھتی ہے، جو بائی ایئر جانے کی سکت نہیں رکھتی

شیعیت نیوز : جعفریہ سپریم کونسل جموں و کشمیر کے چیئرمین سید زوار حسین نقوی ایڈووکیٹ نے وزارتِ داخلہ پاکستان کی جانب سے زمینی راستے سے اربعینِ امام حسین علیہ السلام پر جانے والے زائرین پر اچانک پابندی عائد کرکے پاک ایران سرحدی راستے کو بند کیے جانے پر گہری تشویش اور دکھ کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جب زائرین نے ویزے حاصل کر لیے، قافلہ سالاروں کو ادائیگیاں کر دیں اور قافلہ سالاروں نے اربعین کے موقع پر عراق اور ایران میں ہوٹلوں کی بکنگ اور ٹرانسپورٹ کے انتظامات مکمل کر لیے، ایسے میں وزیرِ داخلہ پاکستان کی جانب سے اچانک بائی روڈ براستہ ایران عراق جانے والے زائرین پر پابندی عائد کرنا سراسر ظلم و زیادتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ زائرین کی اکثریت متوسط اور غریب طبقے سے تعلق رکھتی ہے، جو بائی ایئر جانے کی سکت نہیں رکھتی۔ یہ لوگ تکلیف برداشت کر کے رقم جمع کرتے ہیں اور زیارات کے لیے قافلہ سالاروں کو ادائیگیاں کر چکے ہیں۔ ویزہ فیس بھی ادا کی جا چکی ہے اور قافلہ سالار بھی رہائش اور دیگر انتظامات کے لیے عراق اور ایران میں پیشگی ادائیگیاں کر چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : زائرین پر بائی روڈ پابندی بدنیتی پر مبنی اور ناقابل قبول ہے، علامہ مقصود ڈومکی
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر داخلہ کی جانب سے زمینی سرحد بند کرنے اور زائرین کو سفرِ زیارت سے روکنے کے اعلان سے نہ صرف زائرین زیارتِ امام حسین علیہ السلام سے محروم ہو چکے ہیں، بلکہ ان کی اور سالار حضرات کی جمع پونجی بھی ڈوب چکی ہے، جس کا ازالہ ہونا ناممکن ہے۔ اگر حکومتِ پاکستان کو کچھ انتظامی مشکلات درپیش تھیں تو سرحد کی بندش کا اعلان قبل از وقت کیا جانا چاہیے تھا۔ آخری وقت میں یہ اعلان کرنا سراسر زیادتی ہے، جس سے ہزاروں زائرین اور سینکڑوں سالار اپنی جمع پونجی سے محروم ہو جائیں گے۔
انہوں نے وزیرِ داخلہ پاکستان اور حکومتِ پاکستان سے پرزور اپیل کی کہ وہ فی الفور اس فیصلے پر نظرثانی کرتے ہوئے اپنا فیصلہ واپس لے اور زائرین کے لیے زمینی راستہ کھولے، تاکہ زائرین بروقت اربعینِ امام حسین علیہ السلام پر کربلا (عراق) پہنچ سکیں۔