عزاداری پر کوئی قدغن قبول نہیں، مذہبی آزادی آئینی حق ہے: مجلس وحدت مسلمین
مجالس اور سبیلوں پر پابندیاں، بیان حلفی اور اجازت نامے غیر آئینی ہیں، حکومت چادر و چار دیواری کا احترام کرے

شیعیت نیوز : مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماؤں، صوبائی اور ضلعی عہدیداروں نے لاہور پریس کلب میں عزاداروں اور مقامی انجمنوں کے اراکین کے ہمراہ محرم الحرام کے سلسلے میں منعقدہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عزاداری سید الشہداء پر کسی قسم کی قدغن برداشت نہیں کریں گے۔ مذہبی آزادی پاکستان کے تمام مکاتبِ فکر کا آئینی و قانونی حق ہے۔
پریس کانفرنس سے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی، سید حسن رضا کاظمی، سید حسین زیدی، شیخ عمران، مولانا ظہیر کربلائی، سید فصاحت بخاری، سیٹھ عدنان اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ محرم الحرام 1447 ہجری کا آغاز ہو چکا ہے اور جیسے ہی عزاداری کے ایام شروع ہوئے، مجالس اور جلوس ہائے عزا کو مختلف قسم کی پابندیوں اور رکاوٹوں کا سامنا ہے، جو قابلِ قبول نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آیت اللہ حسینی حائری کا پیغام: رہبر معظم پر حملہ امت اسلام پر حملہ تصور ہوگا
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت سخت مسائل کا شکار ہے اور اس نازک وقت میں قومی یکجہتی کی اشد ضرورت ہے، مگر افسوسناک طور پر کچھ عناصر پاکستان کو مسلکی ریاست بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عزاداری سید الشہداء کی راہ میں رکاوٹیں قابلِ مذمت ہیں، بانیان مجالس سے بیان حلفی اور مجالس عزاء کے شیڈولز کے نام پر سوالات کیے جا رہے ہیں، جو انتہائی افسوسناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ گھریلو مجالس کو ایس او پیز کے نام پر محدود کرنا، چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کرنے کے مترادف ہے۔ حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ اگر ایسی کارروائیاں بند نہ ہوئیں تو عوامی اضطراب میں اضافہ ہوگا۔
رہنماؤں نے مزید کہا کہ پنجاب ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق عزاداری کے لیے کسی اجازت نامے کی ضرورت نہیں، اس کے باوجود بانیان مجالس کو اجازت نامے کے نام پر تنگ کیا جا رہا ہے۔ سبیلیں لگانے کے لیے بھی این او سی مانگے جا رہے ہیں، جو غیر آئینی اور غیر اخلاقی اقدام ہے۔
انہوں نے کہا کہ عزاداری پر قدغن دستوری و بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ مجالس وحدت مسلمین کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ عزاداری کسی مکتب فکر کے خلاف نہیں بلکہ ظالم و طاغوت کے خلاف احتجاج کا تسلسل ہے، جو ہمیشہ جاری رہے گا۔
آخر میں رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ عزاداروں کو سہولیات فراہم کی جائیں، نامعلوم درخواستوں کے پیچھے موجود عناصر کو بے نقاب کیا جائے اور مذہبی آزادی کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔