ایران امریکہ مذاکرات پر پیشرفت، صہیونی وزیر اعظم نتن یاہو کی بوکھلاہٹ میں اضافہ
نتن یاہو نے ایران کو انتہاپسندی کی جڑ قرار دیا، اسرائیلی مظالم پر مکمل خاموشی

شیعیت نیوز : ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے مثبت نتائج سامنے آنے کے بعد ایران مخالف حلقوں میں کھلبلی مچ گئی ہے۔
صہیونی وزیر اعظم نتن یاہو، جو ایران اور امریکہ کے درمیان جاری مذاکرات کو متاثر کرنے کی ہر ممکن کوشش کرچکے ہیں، اپنے مقصد میں ناکامی کے بعد حواس باختہ ہو کر ایران کے جوہری پروگرام کے خلاف بے سروپا بیانات دینے لگے ہیں۔
ذرائع کے مطابق نتن یاہو مذاکراتی عمل میں پیشرفت پر شدید برہم ہیں اور دعویٰ کر رہے ہیں کہ اگر ایران جوہری ہتھیار حاصل کر لیتا ہے تو عالمی برادری کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں : ایران، امریکہ اور یورپی ثالثوں کے درمیان خفیہ ملاقاتیں، نئی جوہری ڈیل پر پیشرفت
انہوں نے غزہ میں اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو نظرانداز کرتے ہوئے کہا کہ تل ابیب اور تہران کے درمیان جنگ آزاد دنیا کی تقدیر کا فیصلہ کرے گی۔
اپنی ایران مخالف مہم کو جاری رکھتے ہوئے، نتن یاہو نے ایران کو انتہاپسندی کی جڑ قرار دیا اور مبالغہ آمیز انداز میں کہا کہ اگر اسرائیل اس محاذ پر ناکام ہوا تو مغربی ممالک اگلا ہدف ہوں گے۔
نتن یاہو نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کو نازیوں سے تشبیہ دی، جبکہ انہوں نے ایک بار پھر غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 50 ہزار سے زائد فلسطینیوں کی شہادت اور دیگر انسانی المیوں کا ذکر تک نہ کیا۔ وہ اسرائیل کی جانب سے خطے میں کئی دہائیوں سے جاری ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی پر بھی خاموش رہے۔
تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ایسے بیانات کا مقصد اندرونی اور بیرونی دباؤ سے نکلنا اور امریکہ و ایران کے درمیان مذاکراتی عمل کو متاثر کرنا ہے۔