اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

فلسطینی مجاہدین کا صیہونی جارحیت کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ: نابلس اور الخلیل میں شدید جھڑپیں

"تحریک حماس کا الزام: غزہ کی بجلی بند کرنا نسل کشی کا حصہ، صیہونی حکومت بھوک کے ہتھیار سے ناکام"

شیعیت نیوز: مقبوضہ فلسطین کی جارح صیہونی حکومت نے مغربی کنارے کے شہر الخلیل کے راس الجورہ علاقے کو اپنی وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا ہے، جس کے بعد شہر نابلس میں صیہونی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ نابلس کے قدیمی علاقے میں فلسطینی مجاہدین نے استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے صیہونی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔

ادھر صیہونی فوجیوں نے غرب اردن میں یامون، جنین، اور قلقیلیہ پر بھی حملہ کیا، اور ان علاقوں میں بھی فلسطینیوں اور صیہونی فوجیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں: شام میں الجولانی کے عناصر کے ہاتھوں 973 شہریوں کا قتلِ عام

دوسری جانب، الاقصیٰ بریگیڈ نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی مجاہدین کی جانب سے نابلس پر صیہونی جارحیت کا جواب دیا جا رہا ہے، اور صیہونی فوجیوں کو جوابی حملوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ القدس بریگیڈ نے بھی تاکید کی ہے کہ مختلف علاقوں میں صیہونی فوجیوں اور استقامتی گروہوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں القدس بریگیڈ کے جوان بھی صیہونی جارحیت کا ڈٹ کر جواب دے رہے ہیں، اور صیہونی فوجیوں کو خاصا نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔

دریں اثنا، تحریک حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان میں تاکید کی ہے کہ غزہ کی بجلی منقطع کیا جانا اس علاقے کے عوام کی جاری نسل کشی اور بلیک میلنگ کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ "صیہونی حکومت نے جارحیت کے آغاز سے ہی غزہ کی بجلی منقطع رکھی ہے، اور صیہونی حکومت اس طرح کے جرائم کا ارتکاب کر کے نسل کشی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔”

حازم قاسم نے کہا کہ "صیہونی حکومت فلسطینیوں کے خلاف بھوک کا ہتھیار استعمال کر کے بھی اپنا کوئی مقصد حاصل نہیں کر سکے گی۔” انہوں نے کہا کہ "ہم عرب کانفرنس میں اختیار کیے جانے والے فیصلوں پر عمل درآمد کے خواہاں ہیں، جن میں غزہ کے جاری محاصرے اور اس علاقے کے عوام کو بھوکا رکھے جانے کی شدید مخالفت کی گئی ہے۔”

متعلقہ مضامین

Back to top button