حقیقی جهادی زندگی انفاق اور ایثار پر استوار ہے: آیتالله علمالهدی
آیتالله سید احمد علمالهدی نے رمضان المبارک کے درس میں انفاق اور ایثار کی اہمیت پر زور دیا

شیعیت نیوز: امام جمعہ مشہد مقدس اور ولی فقیہ کے نمائندے، آیتالله سید احمد علمالهدی نے کہا ہے کہ حقیقی جهادی زندگی انفاق اور ایثار کی بنیاد پر استوار ہوتی ہے۔ جو لوگ اپنا مال راہِ خدا میں خرچ کرتے ہیں، وہ نہ صرف دنیا میں اللہ کی رحمت اور نصرت کے حقدار بنتے ہیں بلکہ آخرت میں بھی دائمی سرمایہ حاصل کرتے ہیں۔
آیت اللہ علمالهدی نے مشہد مقدس میں دفتر نمائندہ ولی فقیہ میں منعقدہ رمضان المبارک کے چوتھے تفسیر قرآن کے درس میں خطاب کیا۔ انہوں نے سورہ آلعمران کی آیت ۹۲ کی روشنی میں وضاحت کی کہ جو شخص قرآن کے مطابق زندگی گزارنا چاہتا ہے، اس کی زندگی جهادی ہوگی، اور ایسی زندگی کا بنیادی ستون انفاق اور ایثار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنگلات کی تباہی اور زرعی زمینوں کی تخریب کو روکا جائے: رہبر معظم
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اپنی زائد از ضرورت دولت دوسروں کو دیتے ہیں، جو کہ انفاق کی ایک شکل ہے، جبکہ بعض اپنی دولت مستقبل کے لیے محفوظ رکھتے ہیں، حالانکہ ایک حادثہ ان کی تمام پونجی کو ختم کر سکتا ہے۔ لیکن جو لوگ اللہ کے لیے خرچ کرتے ہیں، وہ خدائی مدد اور مشکلات سے تحفظ پاتے ہیں۔
انہوں نے سورہ بقرہ کی آیت ۲۶۱ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ انفاق کرنے والوں کو کئی گنا اجر عطا فرماتا ہے۔ اسی طرح امیرالمؤمنین علی بن ابی طالب (ع) کے فرمان کے مطابق، جو شخص آپ کی لے اور اسے ایسی جگہ آپ کے حوالے کرے جہاں آپ کو ضرورت ہو، تو ایسے شخص کو غنیمت جانئے۔
آیت اللہ علمالهدی نے مزید کہا کہ ایثار، انفاق سے بھی بلند تر مقام رکھتا ہے، جس میں انسان اپنی ضروریات پر دوسروں کو ترجیح دیتا ہے۔ انہوں نے قرآن کی آیت "لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّی تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ…” کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حقیقی نیکی تک وہی پہنچ سکتا ہے جو اپنی پسندیدہ چیزوں میں سے انفاق کرے۔
امام جمعہ مشہد مقدس نے شہداء کو "الْبِرَّ” کی عملی تفسیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ سب سے قیمتی چیز، یعنی اپنی جان، راہِ خدا میں قربان کر دیتے ہیں، جبکہ ان کے اہل خانہ بھی عظیم ایثار کی مثال ہیں۔