امریکا اور اسرائیل کی ایران کے خلاف کارروائی کی خبریں مبالغہ آمیز ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
ٹرمپ کا ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے کے لیے مذاکرات پر زور، ایرانی نائب صدر کا دوٹوک جواب

شیعیت نیوز : غیر ملکی میڈیا کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سماجی رابطے کے نیٹ ورک "ٹروتھ سوشل” پر لکھا ہے کہ ایران کو ختم کرنے کے لیے اسرائیلی حکومت اور امریکا کے تیار ہونے کے بارے میں رپورٹیں مبالغہ آمیز ہیں۔
ٹرمپ نے اپنی اس پوسٹ میں لکھا کہ ان کی پہلی ترجیح ایران کے ساتھ ایک پرامن ایٹمی معاہدہ ہے، جس کی صداقت کو پرکھا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں فوراً اس پر کام شروع کر دینا چاہیے، اور جب یہ معاہدہ طے پا جائے اور اس پر دستخط ہو جائیں، تو ہم مشرق وسطیٰ میں ایک بڑے جشن کا اہتمام کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں : علامہ ساجد نقوی سے وزیر اعلیٰ جی بی کی ملاقات، خطے میں ترقی اور استحکام پر تبادلہ خیال
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آج صبح ہی صیہونی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو سے ملاقات سے قبل ایک لازم الاجرا صدارتی فرمان پر دستخط کیے، جس کے ذریعے امریکی حکومت کے مختلف اداروں کو ہدایت دی گئی کہ ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی پر عمل کیا جائے۔ ٹرمپ نے اس صدارتی فرمان پر دستخط کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ایران کے خلاف ان پابندیوں کی ضرورت نہیں پڑے گی، اور دونوں فریق ایک سمجھوتے تک پہنچ جائیں گے۔ انہوں نے اسی موقع پر ایرانی صدر سے ملاقات کے لیے اپنی آمادگی کا اعلان بھی کیا۔
امریکی صدر کے اس بیان کے جواب میں ایران کے سینئر نائب صدر محمد رضا عارف نے کہا کہ دو افراد کی ملاقات اور گفتگو کو ناممکن قرار نہیں دیا جا سکتا، لیکن امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات اور مذاکرات فی الحال اسلامی جمہوریہ ایران کے ایجنڈے میں شامل نہیں ہیں۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ مذاکرات اور ایٹمی معاہدے کی خواہش کا اظہار ایسے حالات میں کیا ہے جب 2018 میں انہوں نے امریکا کو جامع ایٹمی معاہدے سے نکال لیا تھا۔