غزہ جنگ کے دوران تکفیری کہاں تھے؟ نیتن یاہو اردوگان گٹھ جوڑ شکست خوردہ اسرائیل کو بچانے کی ناکام کوشش
آج یہاں مخصوص فرقہ پرست جشن منا رہے ہیں، آپ بتائیں کہ جب معاملہ اسرائیل جیسی سفاک ریاست کے ساتھ تھا، ایسے میں پشت سے وار کس مقصد کے لیے کیا گیا؟
شیعیت نیوز:شام میں تکفیریت، القاعدہ اور دیگر تمام گروہ اردوگان کی پشت پناہی میں شامی ریاست اور ان گروہوں پر حملہ آور ہیں، جو غزہ کے مظلومین کے دفاع میں سینے پیش کر رہے ہیں۔
ان بدبختوں اور ان کے حمایتیوں کو شرم بھی نہیں آتی کہ جب غاصبوں سے جنگ ہو رہی ہے، تم ان سے نہیں لڑ سکتے تو جو ان سے لڑ رہے ہیں، ان پر حملے نہ کرو۔
پہلے تو ترکی اسرائیل کی سپلائی لائن بنا ہوا ہے، یہاں تک کہ براہ راست لوگ اسرائیل کی حمایت میں لڑنے بھی گئے ہیں، جس پر ترکی میں کافی ہنگامے بھی ہوئے اور اپوزیشن جماعتوں نے کافی واویلا کیا۔
اب اسلامی خلافت کے دعویدار اردوگان نے بجھی آگ جلائی ہے اور منافقت کا مظاہرہ کیا ہے، تاریخ لکھی جا رہی ہے، کون کہاں کھڑا ہے، یہ واضح ہو رہا ہے۔ نیتن یاہو اردوگان اتحاد کا عملی اتحاد ہوگیا۔
چند دن پہلے اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ شام سپلائی لائن بند کرے، ورنہ اسے اس کی سزا دی جائے گی۔
اس کے بعد یکدم مرے ہوئے تکفیری گروہوں میں جان پڑ گئی اور وہ ترک بارڈر سے حلب کی طرف بڑھنا شروع ہوگئے۔
یہ بھی پڑھئیے: شام اور پاکستان میں تکفیریت کا ناسور پھر سراٹھانے لگا !یہ کھیل کب ختم ہوگا؟
یاد رکھیں، جب پوری شامی ریاست اور اس سے وابستہ گروہ اہل غزہ کی مدد میں مصروف تھے، اردوگان اور اسرائیلی وزیراعظم نے مال، اسلحہ اور سپاہی فراہم کرکے حلب کی بربادی کا منصوبہ بنایا۔
یہ دراصل اسرائیل کے تحفظ کا منصوبہ ہے، وہ چاہتے ہیں کہ حزب اللہ اور دیگر مزاحمتی گروہوں کو باہم لڑا دیا جائے اور ان کی افرادی قوت اور اسلحہ کو یہاں ضائع کیا جائے۔
آج یہاں مخصوص فرقہ پرست جشن منا رہے ہیں، آپ بتائیں کہ جب معاملہ اسرائیل جیسی سفاک ریاست کے ساتھ تھا، ایسے میں پشت سے وار کس مقصد کے لیے کیا گیا؟
آپ بتائیں ایسے میں کون مسلک اور ملکی مفاد سے بڑھ کر سوچے گا؟
جب انہیں معلوم ہوگا کہ ہمیں دشمن سے الجھا کر پشت سے منافقانہ وار کیا جاتا ہے؟
جو پہلے اسرائیل سے برسرپیکار تھے، اب ان تکفیری، اسرائیلی اور ترک ایجنٹوں سے لڑیں گے۔ ایک بار پھر خون بہے گا، آگے بڑھتا حلب پھر دہائیوں پیچھے چلا جائے گا۔
ان کو سمجھ نہیں آتی، یہ امریکی اور اسرائیلی منصوبہ ہے، جس میں اردوگان شامل ہے کہ اہل غزہ اور اہل لبنان کی سپلائی لائن کاٹ دی جائے۔ ترکی اور کچھ مقامی گروہ امریکی اور اسرائیلی مزور ہیں۔