رکن مجلس خبرگان نے صیہونی مظالم پر خاموشی حرام قرار دے دی
رکن مجلس خبرگان رہبری نے صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف تماشائی بنے رہنے کو حرام قرار دیتے ہوئے مزاحمتی محاذ کی حمایت کو دینی فریضہ قرار دیا

شیعیت نیوز : رکن مجلس خبرگان رہبری آیت اللہ عباس کعبی نے صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف تماشائی بنے رہنے کو حرام قرار دیتے ہوئے مزاحمتی محاذ کی حمایت کو دینی فریضہ قرار دیا اور کہا کہ ہر فرد اپنی استطاعت کے مطابق مزاحمت کی حمایت کرے۔
اسلام کی حقیقی پیشرفت اور ترقی کے لیے مزاحمت کلیدی کردار رکھتی ہے، اور اس کی بنیاد انقلاب اسلامی اور نبی کریمﷺ کے انقلاب میں موجود ہے۔
نبی اکرمﷺ نے ابتدائی دنوں میں مزاحمت کی بنیاد پر ایک مضبوط اسلامی معاشرہ تشکیل دیا۔
یہی مزاحمتی روح انقلاب اسلامی ایران کے ذریعے دوبارہ ابھری اور آج صیہونی حکومت کے خلاف مزاحمت کی شکل میں جاری ہے۔
اگر مزاحمت نہ ہوتی تو اسلام اپنے دشمنوں کے مقابلے میں کامیاب نہ ہوتا۔
یہ بھی پڑھیں : دنیا عالمی یوم اطفال منا رہی ہے تو اسرائیل ہزاروں بچے قتل کر رہا ہے، علامہ ساجد نقوی
آج انقلاب اسلامی کے بعد مزاحمت کا سب سے بڑا محاذ غزہ اور لبنان ہیں، جہاں مزاحمت اسلامی اقدار کی بقا کے لیے سرگرم ہے۔
استکبار کے خلاف جدوجہد کے لیے طاقت کا حصول واجب شرعی ہے۔
یہ طاقت صرف عسکری نہیں بلکہ اقتصادی، سیاسی اور علمی میدانوں میں بھی حاصل کی جانی چاہیے تاکہ امت مسلمہ کے لیے مضبوط دفاع ممکن ہو۔
انہوں نے داعش کو اسرائیل کے تحفظ کا ایک منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ "طوفان الاقصیٰ” نے تمام استکباری منصوبے ناکام بنا دیے ہیں۔
صیہونی حکومت آج بدترین حالات کا سامنا کر رہی ہے اور اپنی بقا کے لیے ہاتھ پاؤں مار رہی ہے۔
موجودہ حالات میں صیہونی مظالم کے خلاف خاموش رہنا شرعاً حرام ہے۔
ہر مسلمان کو اپنی استطاعت کے مطابق مزاحمتی محاذ کی مدد کرنی چاہیے، خواہ وہ مالی امداد ہو، فکری رہنمائی ہو، یا دشمن کے پروپیگنڈے کا توڑ۔