حزب اللہ کے جوابی حملوں نے صہیونی دفاعی نظام کو ہلا کر رکھ دیا، تل ابیب میں خطرے کے الارم
تل ابیب اور دیگر شہروں میں خطرے کے الارم، حزب اللہ کی جوابی کارروائی سے صہیونی حکام بے بس
شیعیت نیوز: گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران لبنانی مقاومتی تنظیم حزب اللہ نے صہیونی تنصیبات پر وسیع اور کامیاب حملے کیے ہیں۔ ان حملوں کے نتیجے میں تل ابیب اور دیگر شہروں پر صہیونی دفاعی نظام بری طرح ناکام ہوگیا ہے۔ حزب اللہ نے ان حملوں کو بیروت اور دیگر لبنانی شہروں پر صہیونی جارحیت کا جواب قرار دیا ہے۔
لبنانی روزنامہ الاخبار کے مطابق صہیونی حکومت نے گذشتہ روز بیروت کے علاقے زقاق البلاط میں ایک چائے خانہ کو نشانہ بنایا۔ صہیونی حکام کا مقصد لبنانی عوام اور نقل مکانی کر کے آنے والے افراد کے درمیان اختلافات پیدا کرنا تھا۔ حزب اللہ کے جوابی حملوں نے مقبوضہ علاقوں میں صہیونی دفاعی نظام کو مفلوج کرتے ہوئے تل ابیب اور دیگر شہروں میں خطرے کے الارم بجانے پر مجبور کر دیا۔
صہیونی حکام کے مطابق حزب اللہ کے میزائل آئرن ڈوم کو عبور کرتے ہوئے صہیونی شہروں میں گرے ہیں، جس سے حزب اللہ نے صہیونی فوجی توازن کو اپنے حق میں بدل دیا ہے۔
رائے الیوم نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ صہیونی حکومت غرب اردن اور غزہ میں اپنے نئے منصوبوں کے ذریعے فلسطینی علاقوں کو مزید تنگ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان منصوبوں کا مقصد غزہ کے سمندر، غرب اردن کے تیل، اور لبنان کے گیس کے وسائل پر قبضہ کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انسانی حقوق پر یورپ اور برطانیہ کا دوہرا معیار قابل مذمت ہے، ایرانی وزیر خارجہ
شامی اخبار الثورہ کے مطابق، غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری صہیونی بربریت کے نتیجے میں کئی علاقے مکمل طور پر ویران ہوچکے ہیں۔ بعض محلوں کے نام و نشان مٹ چکے ہیں، اور کئی خاندان مکمل طور پر ختم ہوگئے ہیں۔
عراقی روزنامہ المراقب العراقی نے کہا ہے کہ عراقی مقاومتی گروہوں کے حملوں نے صہیونی حکومت کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔ امریکی دباو کے باوجود عراق نے صہیونی جارحیت کے خلاف اپنی پالیسی تبدیل کرنے سے انکار کیا ہے۔