اہم ترین خبریںلبنان

حزب اللہ مخالف لبنانی مولوی کے صیہونی رجیم سے خفیہ روابط اور سعودی شہریت کا انکشاف

صیہونی چینل 11 نے ایران اور حزب اللہ مخالف مولوی کے موساد سے تعلقات کا پردہ چاک کر دیا

شیعیت نیوز : صیہونی حکومت کے چینل 11 نے انکشاف کیا ہے کہ ایران اور حزب اللہ مخالف مولوی محمد علی حسینی اسرائیلی حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھے۔ رپورٹ کے مطابق، حسینی نے گزشتہ سال سعودی شہریت حاصل کی اور العربیہ چینل پر نمودار ہو کر شہید سید حسن نصراللہ اور ایران کے خلاف بیانات دیے۔

صیہونی حکومت اور متحدہ عرب امارات میں شہرت رکھنے والے یہودی ربی ڈیوڈ روزین نے بتایا کہ محمد علی حسینی 2020 سے ان کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ لبنان میں مقدمے کی سماعت اور وہاں سے فرار کے بعد، انہوں نے سعودی عرب میں پناہ لینے سے قبل مختلف یورپی ممالک کے بارے میں بھی سوچا۔

ربی روزین کے مطابق، محمد علی حسینی نے اپنے ٹھکانے کی تبدیلی کے لیے ان سے مدد طلب کی تھی۔ ابتدائی طور پر انہیں یورپ میں پناہ دینے پر غور کیا گیا، مگر بالآخر انہیں سعودی عرب منتقل کرنے کا فیصلہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: حزب اللہ کا صہیونی فوج کے جارحانہ حملوں کا منہ توڑ جواب، 200 سے زائد میزائل فائر

چند سال قبل محمد علی حسینی کی ویڈیوز اور تصاویر سامنے آئیں، جن میں وہ یہودیوں کے قریب ہونے اور ان سے تعلقات بڑھانے کی ضرورت پر زور دے رہے تھے۔ ایک ویڈیو میں وہ صیہونی سفارت خانے کے اندر موجود دکھائی دیے۔

لبنانی عدالت نے 2012 میں انہیں صیہونی حکومت اور موساد کے لیے جاسوسی کے الزام میں پانچ سال قید کی سزا سنائی تھی۔ 2014 میں لبنان چھوڑنے کے بعد، ان کے صیہونی حکومت سے گہرے تعلقات مزید واضح ہوگئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button