اہم ترین خبریںپاکستان کی اہم خبریں

پارہ چنار امن مارچ رنگ لے آیا!ایک ماہ بعد محاصرہ ختم ،مرکزی شاہراہ کھول دی گئی

تجمل حسن آغاز نے میڈیا کو جاری پیغام میں بتایا کہ گذشتہ روز حکومت کی جانب سے 206 گاڑیوں کو پاڑہ چنار میں داخل ہونے دیا گیا جبکہ مستقبل میں بھی سڑک کھولنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔

شیعیت نیوز:پارا چنار پشاور مرکزی شاہراہ کھلوانے کے لیے امن مارچ کے شرکا اور انتظامیہ کے درمیان جرگہ کامیاب ہوگیا۔

فریقین کے پاراچنار مرکزی شاہراہ کو محفوظ بنانے پراتفاق کے بعد سمیر کے مقام پر دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا۔

قبائلی رہنما جلال بنگش کے مطابق پہلے مرحلے میں شاہراہ پر قافلےکی صورت میں آمد و رفت کی اجازت ہوگی اور مرکزی شاہراہ کو آمد و رفت کے لیے کھول دیاجائےگا۔

جبکہ دونوں جانب سے پہلا کانوائے آج روانہ ہوا ہے ۔

یہ بھی پڑھئیے: رستہ کھلواو/امن دو! پارہ چنار سے صدہ تک لاکھوں افرادکا امن مارچ دوسرے روز بھی جاری

خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم کے مرکزی شہر پاڑہ چنار میں مظاہرے اور پیدل مارچ کے بعد ضلعی انتظامیہ نے کئی روز سے بند سڑک کو جزوی طور پر کھولنے اور گاڑیوں کو سکیورٹی قافلے کی صورت میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

 ’پاڑہ چنار مظاہرے کے بعد ضلعی انتظامیہ نے ٹل پاڑہ چنار روڈ پر گاڑیاں سکیورٹی قافلے میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’یہ سلسلہ 10 دن تک جاری رہے گا اور دن کے ایک مخصوص وقت میں گاڑیوں کو سکیورٹی گاڑیوں کے ساتھ پاڑہ چنار کے مختلف علاقوں تک لے جایا گیا۔‘

اہلکار نے مزید بتایا: ’سکیورٹ قافلے کے بغیر گاڑیوں کے لیے شاہرہ ابھی بند ہے اور صرف قافلے کی صورت میں جانے کی اجازت ہے۔‘

گذشتہ روز شروع ہونے والے پیدل مارچ کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ مظاہرہ ختم کردیا گیا ہے۔

تجمل حسن آغاز نے میڈیا کو جاری پیغام میں بتایا کہ گذشتہ روز حکومت کی جانب سے 206 گاڑیوں کو پاڑہ چنار میں داخل ہونے دیا گیا جبکہ مستقبل میں بھی سڑک کھولنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا: ’ہم نے پر امن طریقے سے احتجاج شروع کیا ہے اور اب تک سڑک کھول دی گئی ہے لیکن آج ہمارے جرگے میں دوبارہ سڑک بند ہونے کی صورت میں لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔‘

انجمن حسینیہ پاڑہ چنار نے گذشتہ 22 دنوں سے مرکزی شاہراہ کی بندش کے خلاف جمعرات کو پیدل مارچ شروع کیا تھا۔

یہ پیدل مارچ 25 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے سمیرا کے علاقے میں پہنچا، جہاں اس نے دھرنا دے دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button