آیت اللہ سیستانی کے خلاف اقدام اسرائیل، امریکہ کی اصلیت کو ظاہر کرتا ہے, ICRO
اسلامک کلچر اینڈ ریلیشن آرگنائزیشن (ICRO) نے کہا ہے کہ اسرائیلی میڈیا کی جانب سے عراق کے اعلیٰ ترین شیعہ عالم آیت اللہ علی السیستانی کے خلاف حالیہ جارحانہ اقدام صیہونی حکومت اور اس کے اصل حمایتی امریکہ کی اصلیت کو ظاہر کرتا ہے

شیعیت نیوز : اسلامک کلچر اینڈ ریلیشن آرگنائزیشن (ICRO) نے کہا ہے کہ اسرائیلی میڈیا کی جانب سے عراق کے اعلیٰ ترین شیعہ عالم آیت اللہ علی السیستانی کے خلاف حالیہ جارحانہ اقدام صیہونی حکومت اور اس کے اصل حمایتی امریکہ کی اصلیت کو ظاہر کرتا ہے۔
صیہونی حکام نے ممکنہ قاتلانہ اہداف کی فہرست کے ایک حصے کے طور پر آیت اللہ سیستانی کی ایک تصویر شائع کی۔
جس سے عراقی عوام اور حکام کا غصہ سامنے آیا، وزیر اعظم محمد شیعہ السودانی نے کہا کہ یہ قدم "دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے، اور اسرائیل کے حدود سے تجاوز کرنے” کی نمائندگی کرتا ہے۔
ICRO نے اشتعال انگیز اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عراق میں شیعہ اتھارٹی کے خلاف صیہونی اور امریکی دشمنوں کی دشمنی 2003 کے عربی ملک پر حملے کے بعد سے عیاں ہے۔
یہ بھی پڑھیں : امام خامنہ ای امت اسلامی کے حقیقی رہنما ہیں، رکن جماعت اسلامی پاکستان
یہ دشمنی اس وقت عروج پر پہنچی جب آیت اللہ سیستانی نے فتویٰ جاری کیا کہ لوگوں کو داعش اور تکفیریوں کے خلاف متحرک کیا جائے۔
اس فتویٰ نے خطے میں داعش کی نام نہاد خلافت اور واشنگٹن اور تل ابیب کے حواریوں کو تباہ کرنے میں موثر کردار ادا کیا۔.
عراقی شیعہ تقلید کے ذریعے غزہ اور لبنان میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے فلسطین اور لبنان کی قوموں کی حمایت کرتا رہا ہے۔
جس نے آیت اللہ سیستانی کے خلاف صیہونیوں کی دشمنی میں شدت پیدا کردی ہے۔
بلاشبہ، عراق میں شیعہ حکومت خطے اور مسلم دنیا میں استحکام کا ذریعہ بنی ہے۔
جس نے اسرائیلی حکومت اور مغرب کی توسیع پسندانہ اور قبضے پر مبنی حکمت عملیوں کے مقابلے میں علاقائی اقوام میں بیداری پیدا کی ہے۔