بلوچستان، کراچی اور کالا باغ میں قتل عام: سوچی سمجھی سازش، علامہ علی اکبر کاظمی
انہوں نے کہا کہ پُرامن اربعین واک پر وزیرآباد، میانوالی، اسلام آباد، راولپنڈی اور ملک کے بیشتر شہروں میں ایف آئی آر کاٹنا قانون اور آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

شیعیت نیوز: مجلس وحدت مسلمین صوبہ پنجاب کے صدر علامہ سید علی اکبر کاظمی نے کالا باغ میں شہدائے 20 صفر کے لواحقین سے ملاقات کی اور سید مکرم شاہ اور شیعہ رہنما سے ملاقات کے دوران کہا کہ کراچی میں تکفیری دہشت گردوں کو چہلم امام حسین علیہ السلام پر ریلی نکالنے کی اجازت دینا ایک سوچی سمجھی سازش ہے، حیرت اور افسوس کی بات ہے کہ ایک تنظیم جس پر پابندی ہے، جو دہشت گرد تنظیم ہے، اس کو کھلے عام ریلی کی اجازت دینا سمجھ سے بالاتر ہے۔ دوسری طرف، میانوالی کالا باغ میں چہلم امام حسین علیہ السلام پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو ابھی تک گرفتار نہ کرنا کس طرف اشارہ ہے؟
انہوں نے کہا کہ پُرامن اربعین واک پر وزیرآباد، میانوالی، اسلام آباد، راولپنڈی اور ملک کے بیشتر شہروں میں ایف آئی آر کاٹنا قانون اور آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ بلوچستان کے حالات کو انتہائی حد تک خراب کیا جا رہا ہے، زائرین امام حسین علیہ السلام کو شہید کرنا اور پنجابیوں کو بسوں سے اتار کر قتل کرنا، اور تمام معاملات پر سکیورٹی فورسز اور اداروں کی خاموشی سمجھ میں نہیں آ رہی۔ تیسری طرف، کچے کے ڈاکووں نے بےگناہ پولیس ملازمین کو شہید کر دیا اور اس پر بھی پنجاب پولیس کی خاموشی پر حیرت ہے۔ موجودہ نااہل حکمران وطن عزیز پاکستان کو کس طرف لے جا رہے ہیں؟ ملک میں دہشت گردوں کا راج ہے، ہر طرف خوف و ہراس پھیلا ہوا ہے، کوئی پاکستانی بھی محفوظ نہیں، کہیں تکفیری دہشت گرد اور کہیں کچے کے ڈاکو، آخر عوام جائیں تو کہاں جائیں؟
یہ بھی پڑھیں : بلوچستان سے غلاظت کو ختم کیا جائے گا، گورنر سندھ
انہوں نے کہا کہ ہم یہ متنبہ کرنا چاہتے ہیں کہ ہماری خاموشی کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ ہم اپنا حق لینا جانتے ہیں، اگر وطن عزیز پاکستان میں تکفیری دہشت گردوں کو لگام نہ ڈالی گئی اور ان کو کیفر کردار تک نہ پہنچایا گیا تو پھر ہم اپنا حق لینا جانتے ہیں، اور اپنی حفاظت کرنا بھی۔ پھر پورے پاکستان میں لبیک یا حسین علیہ السلام کی صدا ہوگی، ہر گلی، ہر کوچہ، ہر سڑک، ہر روڈ شاہراہ کربلا کا منظر پیش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر ایف آئی آرز واپس لی جائیں اور ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ہم ہر روز کو ایام عزا بنا دیں۔