پاکستان

لال مسجد کے خطیب ملعون عبد العزیز کا یزید کے دفاع میں بیان

استخارہ کے بعد ملعون عبد العزیز کی یزید کو حضرت کہنے کی حمایت، عوام میں شدید غم و غصہ

شیعیت نیوز: لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز کی جانب سے ایک انتہائی متنازعہ بیان سامنے آیا ہے، جس نے عوام میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں، مولانا عبدالعزیز نے کہا کہ استخارہ کرنے کے بعد ان کی رائے میں، محتاط انداز میں کم از کم یزید کو "حضرت یزید رحمۃ اللہ علیہ” کہا جا سکتا ہے۔

یہ بیان نہ صرف تاریخی حقائق بلکہ اسلامی تعلیمات کے بھی برخلاف ہے۔ یزید، جس نے کربلا کے واقعے میں امام حسینؑ اور ان کے ساتھیوں کو شہید کیا، اسے "حضرت” اور "رحمۃ اللہ علیہ” کے الفاظ سے مخاطب کرنا مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرتا ہے۔ مولانا عبدالعزیز کی یہ رائے ان کی خباثت اور یزید کے لیے ہمدردی پیدا کرنے کی کوشش کو ظاہر کرتی ہے، جو ناقابل قبول ہے۔

یہ بھی پڑھیں : لال مسجد کے تکفیری مولوی عبد العزیز نے ریاست کے خلاف اسلحہ اٹھانے کا اعلان کردیا۔جلسہ میں اسلحہ کی نمائش

یزید کا کردار اسلامی تاریخ میں نہایت منفی اور متنازعہ رہا ہے، اور اس کی حمایت یا اس کے لیے ہمدردی کا اظہار کرنا کربلا کے شہداء کی توہین کے مترادف ہے۔ مولانا عبدالعزیز کے اس بیان نے واضح کر دیا ہے کہ وہ نہ صرف تاریخ سے لاعلم ہیں بلکہ ان کے دل میں یزید کے لیے نرم گوشہ بھی موجود ہے، جس نے عوام میں اشتعال پیدا کر دیا ہے۔

عوام نے اس بیان کی پرزور مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مولانا عبدالعزیز کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور ان کو اس قسم کے بیانات دینے سے روکا جائے۔ اس واقعے نے ایک بار پھر اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ کچھ عناصر اپنے مفادات کی خاطر اسلام کی مقدس شخصیات کی توہین کرنے سے بھی گریز نہیں کرتے۔ عوام نے اس موقع پر اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے یزید اور اس کے حامیوں کے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button