مقبوضہ فلسطین

رفح میں 6 لاکھ بچے زخمی، بیمار اور غذائی قلت کا شکار ہیں : یونیسف

یونیسیف کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ جنوبی غزہ کے شہر رفح پر اسرائیلی حکومت کا کوئی بھی ممکنہ حملہ بچوں کے لیے تباہی لا سکتا ہے۔

شیعیت نیوز : یونیسیف نے کہا ہے کہ رفح میں تقریباً 6 لاکھ بچے "زخمی، بیمار اور غذائی قلت کا شکار” ہیں۔

"کامن ڈریمز” ویب سائٹ نے اتوار کو یونیسیف کی سی ای او "کیتھرین رسل” کے حوالے سے لکھا کہ رفح شہر کے خلاف اسرائیل کا بڑا فوجی آپریشن بچوں کے لیے تباہی لا سکتا ہے۔

رفح میں تقریباً 6 لاکھ بچے زخمی، بیمار، غذائیت کا شکار اور معذور ہیں، بہت سے لوگ متعدد بار بے گھر ہو چکے ہیں۔

اپنے گھر، والدین اور عزیزوں کو کھو چکے ہیں، غزہ میں رہنے کے لیے کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے،گھر، سڑکیں تباہ ہو گئی ہیں اور زمین نہ پھٹنے والے گولہ بارود سے بھری ہوئی ہے۔

رسل نے کہا : یونیسیف رفح اور پورے غزہ میں تمام خواتین اور بچوں کے لیے امداد اور ان کے تحفظ اور مدد کا مطالبہ کرتا رہتا ہے ۔

یہ بھی پڑھیں : صہیونی فوجی مرکز پر عراقی مزاحمت کا ڈرون حملہ

واضح رہے کہ صہیونی فوج اب بھی رفح کے مختلف علاقوں پر بمباری کر رہی ہے اور صیہونی حکومت کے وزیر اعظم حماس کے آخری فرد تک ختم کرنے کا عزم لئے اس علاقے پر زمینی حملہ کرنے پر اصرار کر رہے ہیں۔

اگرچہ یورپی ممالک، ریاستہائے متحدہ امریکہ، اسرائیلی حکومت کے اہم اتحادیوں کے طور پر، نیتن یاہو سے اس اقدام سے گریز کرنے کو کہہ رہے ہیں۔

اس حملے سے غزہ میں نہ صرف جانیں جائیں گی بلکہ اس سے غزہ میں امداد رسانی کے کام کو بھی شدید نقصان پہنچے گا، کیونکہ رفح امدادی رسانی کے لئے اصل مرکز ہے۔

تازہ ترین خبروں کے مطابق  رفح پر صیہونی حکومت کے حملوں میں 5 بچوں سمیت 21 افراد شہید ہو گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button