یمن

جہاد کا نعرہ لگانے والے تکفیری اسرائیل کے خلاف خاموش ہیں، عبدالمالک حوثی

اپنے ایک خطاب میں انصار الله کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اب صیہونی دشمن کے مقابلے میں یہ تکفیری کہاں ہیں جو قرآن کی نص سے اسلام کے واضح دشمن ثابت ہیں۔

شیعیت نیوز : یمن کی مقاومتی تحریک "انصار الله” کے سربراہ اور انقلاب کے روحانی پیشواء "سید عبدالمالک بدر الدین الحوثی” نے علاقائی و فلسطین کی تازہ ترین صورت حال کے حوالے سے خطاب کیا۔

جس میں انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے کندھوں پر فلسطینی عوام کی مدد کی بھاری ذمے داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیشتر عرب ممالک نے فلسطینیوں کی مدد نہیں کی۔

بلکہ بعض نے تو اسرائیل کی حمایت تک کی اور بعض صیہونی جرائم میں شریک بھی ہیں۔

یو اے ای اور سعودی عرب نے بالکل بھی فلسطین کی مدد نہیں کی۔

انہوں نے تکفیری گروہوں کے بارے میں کہا کہ تکفیری فتنہ پرور ہیں۔

انہوں نے جہاد کے نام پر بہت غلط اقدامات انجام دئیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلام کے دشمنوں نے جہاد کے معنیٰ کو بگاڑ کے رکھ دیا۔

تکفیری مائنڈ سیٹ اس وقت مسلمانوں کے قتل عام اور مساجد کی تخریب میں مصروف ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایرانی صدر اگلے ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے

انصار الله کے ترجمان نے کہا کہ تکفیری گروہوں نے عرب ممالک کی حمایت سے متعدد سنگین جرائم انجام دئے۔

انہوں نے کہا کہ اب صیہونی دشمن کے مقابلے میں یہ تکفیری کہاں ہیں جو قرآن کی نص سے اسلام کے واضح دشمن ثابت ہیں۔

صیہونی دشمن کے بیہودہ جرائم مسلمانوں کے خلاف ان کی پرانی رنجش کو ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ تکفیریوں نے فلسطینیوں کی ذرہ برابر عسکری کمک نہیں کی۔

سید عبدالمالک الحوثی نے مسئله فلسطین کو اسلام کا اولین مسئلہ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر فلسطینی عوام کا جهاد اور لبنانی مجاهدین نہ ہوتے تو اسرائیل کی شرارت‌ سارے مسلمان ملکوں تک پھیل جاتی۔

البته امریکہ و مغربی بھی اسرائیلی جارحیت میں برابر کے شریک ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button