اہم ترین خبریںپاکستان کی اہم خبریں

گلگت بلتستان: گندم کی قیمتوں میں اضافہ واپس ہونے کے باوجود ایکشن کمیٹی کا دھرنا جاری رکھنے کا اعلان

شیعیت نیوز: گلگت بلتستان میں عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر دیے گئے دھرنے کے نتیجے میں حکومت نے گندم کی قیمت میں اضافے کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہے۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سیکریٹریٹ کے سیکشن آفیسر عبد العظیم کے دستخط سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق وزیر اعلیٰ کی منظوری اور گلگت بلتستان کونسل و کابینہ اراکین کے متفقہ رائے سے گندم کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن 25 دسمبر 2023 کو جاری ہوا تھا وہ واپس لینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گلگت بلتستان کو گندم میں سبسڈی سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں ددی گئی تھی اور ٹرانسپورٹ کے اخراجات حکومت پاکستان نے خود برداشت کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

حکومتی ذرائع کے مطابق پرویز مشرف کے دور سے گلگت بلتستان کو ملنے والی گندم کی قیمت میں گڑ بڑ ہوئی اور گلگت بلتستان کو ملنے والی گندم کی قیمتوں کو زبانی احکامات پر منجمد کردیا گیا۔

اس صورت میں پاسکو کو قیمتوں کی ادائیگی کا نظام بھی وضع نہیں کیا گیا تھا جس کے باعث حکومت گلگت بلتستان پاسکو کی مقروض ہوتی گئی۔

بعد ازاں 2015 میں مسلم لیگ ن کی مرکزی حکومت نے وفاقی بجٹ میں پہلی مرتبہ گندم سبسڈی کو شامل کر لیا اور 6 ارب روپے مختص کیے جبکہ سابقہ بقایہ جات بھی ادا کردیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان میں گندم پر سبسڈی فی الفور بحال کی جائے، متحدہ علماء محاذ

حکومت کے اس فیصلے کو گلگت بلتستان میں سیاسی، مذہبی، علاقائی اور تاجر تنظیموں پر مشتمل عوامی ایکشن کمیٹی نے مسترد کردیا اور مطالبہ کیا کہ پرانی قیمتوں کو بحال کیا جائے تاہم حکومت نے اس پر کوئی ردعمل نہیں دیا جس کے بعد ابتدائی طور پر اسکردو اور گلگت سمیت دیگر اضلاع میں احتجاجی مظاہرے ہوتے رہے اور 27 دسمبر سے مختلف اضلاع سے گلگت کی جانب لانگ مارچ شروع کردیا گیا۔

تحریک میں شدت پیدا ہوئی تو ایکشن کمیٹی نے گندم سبسڈی کی سابقہ قیمت کو برقرار رکھنے کے علاوہ 14 دیگر مطالبات پر مشتمل چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کر دیا۔

عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے کوآرڈی نیٹر احسان علی ایڈووکیٹ نے بتایا حکومتی کابینہ کے فیصلے کو محض ایک نوٹیفیکیشن سے کالعدم قرار نہیں دیا جاسکتا ہے اور نہ ہی اس نوٹیفیکیشن میں تفصیلات درج ہیں کہ آئندہ گندم کی قیمت کیا ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ قیمتوں میں استحکام کے لیے کیا اقدامات کیے جائیں گے اور طریقہ کار کیا ہوگا یہ نہیں بتایا گیا اس لیے ہم اس نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہیں اور دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button