دنیا

امریکی ایلچی برائے یمن خلیج کا دورہ کریں گے

شیعیت نیوز: یمن کے لیے امریکی محکمہ خارجہ کے خصوصی ایلچی ٹموتھی لینڈرکنگ بحیرہ احمر میں میرین سکیورٹی کو یقینی بنانے کی کوششوں کو منظم کرنے کے لیے اس ہفتے خلیج کا دورہ کریں گے۔

اس سفر میں اس بات کو بھی اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ "اسرائیل” اور حماس کے درمیان جنگ کو جاری رکھنا کتنا اہم ہے۔

وزارت خارجہ کے مطابق، لینڈرکنگ سمندری صنعت کے اہم شراکت داروں سے ملاقات کرے گا تاکہ بین الاقوامی تجارت کے تحفظ کی ضمانت دی جا سکے۔

وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کے مطابق، امریکہ بحیرہ احمر میں سمندری ٹاسک فورس کے قیام کے لیے "دیگر ممالک” کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے جس کا مقصد محفوظ مقامات کو زیادہ محفوظ بنانا ہے۔

"ہم بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کی محفوظ گزرگاہ کو یقینی بنانے کے لیے امریکہ کے ساتھ ساتھ شراکت دار ممالک کے بحری جہازوں کو شامل کرنے کے لیے ایک قسم کی میری ٹائم ٹاسک فورس کے بارے میں دوسرے ممالک کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں”۔

یہ بھی پڑھیں :اسرائیلیوں پر طاری حزب اللہ کا خوف، اسٹریٹیجک غلطی کا اعتراف

سلیوان نے کہا کہ امریکہ ایک ایسا ردعمل تیار کرنے کے لیے وسیع مشاورت کرے گا جس میں بہت سے ممالک شامل ہوں گے۔
اس کے بعد مزید رپورٹس عوام کو فراہم کی جائیں گی۔

یہ یمنی مزاحمتی گروپ کی جانب سے بحیرہ احمر میں اسرائیلی جہازوں کی سرگرمیوں میں اضافے کے ساتھ موافق ہے۔

یمنی مسلح افواج (YAF) نے اتوار کے اوائل میں اعلان کیا تھا کہ وہ اسرائیلی قبضے کے خلاف جہاں سے روانہ ہوئے تھے وہیں سے شروع کریں گے، جمعہ کو علی الصبح غزہ کی پٹی پر اپنا حملہ دوبارہ شروع کر دیا ہے۔

یمنی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ ساری نے خبردار کیا کہ "ہم صیہونی غاصب حکومت کو کچلنے اور دردناک حملوں سے نشانہ بناتے رہیں گے۔”

مزاحمت کی جانب سے اسرائیلی قبضے پر سات روزہ جنگ بندی کے نفاذ کے بعد یمنی مسلح افواج نے قبل ازیں مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی اہداف کو میزائلوں اور ڈرونز سے نشانہ بنانا بند کر دیا تھا۔

جارحیت کے خلاف فلسطینی مزاحمت کے دفاع کے لیے یمن کے دیرینہ عزم کے پیش نظر، غزہ کی پٹی پر "اسرائیل” کے بار بار کیے جانے والے فضائی حملوں کے ردعمل میں ایک بیان متوقع تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button