اہم ترین خبریںسعودی عرب

کعبتہ اللہ میں مظلومین فلسطین اور اہل غزہ کیلئے دعا مانگنا جرم قرار ،دوغیر ملکی زائرین اسرائیل نواز سعودی حکومت کےہاتھوں گرفتار

طاقت اور اختیار رکھنے کے باوجود نہتے فلسطینی عوام می مدد ونصرت نا کرنا اور اسرائیل کو کھلا راستہ فراہم کرنا ،سعودی حکومت کے یہ تمام اقدامات قہر خداوندی کو دعوت دینے کے مترادف ہیں ۔

شیعیت نیوز: سعودی عرب کی اسرائیل نواز حکومت نے کعبتہ اللہ میں مظلومین فلسطین اور اہل غزہ کیلئے دعا مانگنا جرم قرار دے دیا۔ دو غیر ملکی زائرین عمرہ فقط اہل غزہ کی نصرت و کامیابی کی دعا مانگنے اور گلے میں فسلطینی مفلرپہننے کے جرم میں گرفتا رکرلیئے گئے۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں طاقت کے نشے میں چورسعودی سکیورٹی فورسز نے دو غیر ملکی عمرہ زائرین کو مکہ مکرمہ میں گرفتار کرلیا ، گرفتار ہونے والوں میں ایک الجزائری اور دوسرا ترک شہری تھا۔

دونوں زائرین کو سعودی سکیورٹی اہلکاروں نے اس وقت حراست میں لیا جب انہوں نے عمرے کے دوران غزہ، فلسطین کے مظلوم عوام کے لیے خانہ کعبہ میں دعا کی۔

گرفتار ہونے والے زائر نے کہا کہ میں اسے اعزاز سمجھتا ہوں کہ مجھے اللہ کے رسول کے شہر میں حراست میں لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: خداخیر کرے! نگراں حکومت نے تعلیمی ادارے، سلیبس اور دینی مراکز سب امریکہ کی منشاءپر چلانے کا تہیہ کرلیا

کیا اسپتالوں اور مساجد کی تباہی میں شہید ہونےوالے کمزوروں اور مظلوموں کے لئےدعا کرنا جرم ہے؟چھوٹے بچوں کو قتل اور ذبح کیا گیا۔ کیا یہ ہم سے دعا مانگنے کا تقاضا نہیں کرتے؟ ہم سب سے زیادہ معزز مقامات پر نماز ادا کرتے ہیں. کیا یہ خطرناک ہے؟اس نے لوگوں کو خبردار کیا کہ وہ خود کو اپنی نماز کو خود اور اپنے رب کے درمیان رکھیں۔

ایک نامور بین الاقوامی جریدے مڈل ایسٹ آئی کے مطابق ایک برطانوی اداکار اور پریزینٹر جو مکہ میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ زیارت پر تھے نے کہا کہ انہیں سعودی سکیورٹی فورسز نے فلسطینی چیفیہ(اسکارف) پہننے پر حراست میں لیا تھا۔

اصلاح عبدالرحمٰن نے اکتوبر کے آخر میں عمرہ پر جانے کا فیصلہ کیا اور سعودی عرب میں فلسطین کے لیے اظہار یکجہتی کی کسی بھی علامت یا نمائش کے خلاف کریک ڈاؤن پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شیعیان حیدرکرارؑ کا احتجاج رنگ لے آیا، متنازعہ ڈرامے فرقہ عشق کی پوری ٹیم کےخلاف ایف آئی آر درج

اس نے مڈل ایسٹ آئی کو بتایا، "مجھے چارسعودی سکیورٹی اہلکاروں نے میرے سر کے گرد سفید چیفیہ اور میری کلائی کے گرد فلسطینی رنگ کی تسبیح پہننے پر روکا۔”

واضح رہے کہ سعودی حکومت نے 10 ہزار سے زائد بے گناہ فلسطینی مسلمان ماؤں، بہنوں اور بچوں کے بہیمانہ قتل عام کے باوجود بھی اسرائیل کے خلاف کوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا، یمن سے حوثی مجاہدین نے اسرائیل پر بمباری کی تو اس میں بھی رکاوٹ ڈالی، ایران نے او آئی سی اجلاس میں اسرائیل کو عرب تیل کی سپلائی کی قرار دادپیش کی تو اسی سعودی عرب نے اس کی بھی مخالفت کی اور اب عمرہ زائرین کو ان مظلوم فلسطینیوں کے حق میں دعا مانگنے کے حق سے بھی محروم کردیا گیا ہے ۔

طاقت اور اختیار رکھنے کے باوجود نہتے فلسطینی عوام می مدد ونصرت نا کرنا اور اسرائیل کو کھلا راستہ فراہم کرنا ،سعودی حکومت کے یہ تمام اقدامات قہر خداوندی کو دعوت دینے کے مترادف ہیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button