مقبوضہ فلسطین

صہیونی فوج نے فلسطینی قانون ساز اسمبلی کی عمارت کو دھماکے سے اڑا دیا

شیعیت نیوز: اسرائیلی فوج نے غزہ کے مغرب میں واقع فلسطینی قانون ساز اسمبلی کی عمارت کو دھماکے سے اڑا دیا۔

روزنامہ Yediot Aharanut کے ویب ایڈیشن میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے مغرب میں واقع فلسطینی قانون ساز اسمبلی کی عمارت کو دھماکے سے اڑا دیا ہے۔

صیہونی فوجی گذشتہ پیر کے روز ارد گرد کے علاقوں میں شدید فضائی حملے اور شدید بمباری کرنے کے بعد ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ اس علاقے میں داخل ہوئے تھے جہاں فلسطین کی قانون ساز اسمبلی کی عمارت واقع ہے۔

صیہونی فوجیوں نے فلسطین کی پارلیمنٹ کے اندر داخل ہوکر اس کی تصاویر بھی جاری کیں تھیں اور اسے اپنی بہت بڑی کامیابی کے طور پر پیش کیا تھا لیکن فلسطینی مجاہدین کے جوابی حملوں میں کے نتیجے میں وہ تادیر اپنا قبضہ برقرار نہیں رکھ سکے تھے اور آج انہوں نے اس عمارت کو دھماکہ خیز مواد سے تباہ کر ڈالا۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل غزہ میں نسل کشی بند کرے تو حماس حملے روک دے گی، عبداللہیان

دوسری جانب اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نے کہا ہےکہ صیہونی غاصب فوج کا یہ دعویٰ کہ اسے الشفا میڈیکل کمپلیکس میں اسلحہ اور جنگی آلات ملے ہیں، جھوٹ اور سستے پروپیگنڈے کا تسلسل ہے، جس کے ذریعے وہ اپنے جرم کو جواز فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے جس کا مقصد صحت کے شعبے کو تباہ کرنا ہے۔

حماس نے ایک بیان میں کہا کہ یہ الزامات قابض صیہونی دشمن کی طرف سے رنتیسی چلڈرن ہسپتال پر حملے کے دوران پھیلائے جانے والے معمول کے پروپیگنڈے کا حصہ ہیں، جہاں قابض صیہونی فوج اس جگہ پر ہتھیار رکھ رہی ہےاوردنیا کو دھوکہ دینے کے لیے وہاں پر اسلحہ کا دعویٰ کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے دو ہفتے قبل ایک سے زیادہ مرتبہ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ہسپتالوں کے حالات کا جائزہ لینے کے لیے ایک بین الاقوامی کمیٹی تشکیل دیں اور قابض دشمن کے بیانیے اور اس کے جھوٹے دعوؤں کو سامنے لائیں۔ بچوں، عورتوں اور نہتے شہریوں کے خلاف اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے جو قبضہ پھیلاتا ہے وہ جھوٹ اور فریب کی سطح پر ہے۔

کل صبح سے ہی قابض فوج نے الشفاء میڈیکل کمپلیکس پر دھاوا بولنا، اس کی عمارتوں اور حصوں کی تلاشی لینے، ادویات اور طبی آلات کے گودام کو اڑا دینے، کمپلیکس کے تہہ خانے اور اس کے مختلف حصوں میں توڑ پھوڑ اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button