عرب حکومتیں غزہ پر صیہونی تسلط چاہتی ہیں، سید عبدالمالک الحوثی

شیعیت نیوز: یمن کی مقاومتی تحریک انصار الله کے سربراہ سید عبدالمالک الحوثی نے کہا کہ فلسطینی عوام ستر برسوں سے شدید مشکلات کا سامنا کر رہی ہے۔ غزہ کی صورت حال پر دنیا کے ایک ارب سے زائد مسلمانوں کا موقف بہت کمزور ہے۔
انہوں نے غزہ کی مساجد، اسکولوں اور ہسپتالوں میں فلسطینی عوام کے بے دریغ قتلِ عام کا ذکر کیا۔
سید عبدالمالک الحوثی نے کہا کہ غزہ میں پیش آنے والے سانحات فلسطینی قوم کی مظلومیت کو بیان کرتے ہیں۔ غزہ کو بیک وقت عربی و صیہونی محاصرے کا سامنا ہے۔
انصار الله کے سربراہ نے کہا کہ فلسطین کے ہمسایہ ممالک غزہ میں خوراک اور ادویات پہنچانے کے لئے سنجیدہ کوششیں نہیں کر رہے۔ عرب حکمران غزہ کے حوالے سے سنجیدہ اقدامات نہیں کر رہے۔ انہوں نے OIC کے اجلاس پر تنقید کی۔
یہ بھی پڑھیں : حماس کا غزہ پر مکمل کنٹرول ہے، حماس رہنما اسامہ حمدان
سید عبدالمالک الحوثی نے کہا کہ کتنے دکھ اور شرم کی بات ہے کہ حالیہ اسلامی ممالک کے سربراہان کے ہونے والے اجلاس میں کوئی عملی قدم نہیں اُٹھایا گیا۔ یہ عرب ممالک غزہ کا کنٹرول مجاہدین سے چھین کر صیہونیوں اور فلسطینی اتھارٹی کے ہاتھوں میں دینا چاہتے ہیں۔ حالانکہ فلسطینی اتھارٹی مغربی کنارہ نہیں سنبھال سکتی تو غزہ کہاں سے سنبھالے گی۔
یمن میں اسلامی انقلاب کے سربراہ نے غزہ پر صیہونی بمباری کے دوران ریاض میں رقص و سرور کی محفل کے انعقاد پر غم و غصے کا اظہار کیا۔
اس بابت سید عبدالمالک الحوثی نے کہا کہ جب غزہ کو محاصرے اور صیہونی جارحیت کا سامنا ہے اُسی وقت سعودی حکومت ہم جنس پرست مغربی گروہوں کی میزبانی میں مصروف ہے۔ عرب ازم کے تمام نعرے اس وقت بیکار گئے جب ان ممالک نے غزہ کی عوام کی نجات کے لئے کوئی قدم نہیں اُٹھایا۔ امریکہ و اسرائیل جارحیت، جرائم، قوموں کی تذلیل اور انسان دشمن رجحانات کے سکے کے دو رُخ ہیں۔
انہوں نے صیہونی کی عسکری حمایت کے سلسلے میں امریکیوں کو ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے اربوں ڈالر سے اسرائیل کی مدد کی۔ برطانیہ، فرانس، جرمنی اور دیگر مغربی ممالک بھی صیہونی حکومت کی مدد کو دوڑے۔ لیکن کیوں امت اسلامی اپنے مظلومین کی نصرت کو نہیں پہنچ رہی؟۔
اپنے خطاب کے اختتام پر انصار الله کے سربراہ نے کہا کہ ہم نے یمنی عوام کی حیثیت سے پہلے ہی روز فلسطینی مقاومت و عوام کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔