اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

حماس کا غزہ پر مکمل کنٹرول ہے، حماس رہنما اسامہ حمدان

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس کے اعلی رہنما اسامہ حمدان نے اعلان کیا ہے کہ القسام بٹالینز سمیت غزہ میں سرگرم اسلامی مزاحمتی فورسز پوری طرح محفوظ ہیں اور انہیں غزہ پر مکمل کنٹرول حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی مزاحمت بہت اچھی طرح جنگ کو منیج کر رہی ہے اور اسے حالات پر مکمل کنٹرول حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’’ہم قابض قوتوں سے کہتے ہیں کہ جنگ ابھی اپنے ابتدائی مراحل میں ہے اور آنے والے دنوں میں بڑے واقعات رونما ہونے والے ہیں۔ ہماری یہ جنگ غاصبانہ قبضے کے خاتمے، مسجد اقصی کی حمایت، فلسطینی قیدیوں کی آزادی اور قدس شریف کی مرکزیت میں خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی جنگ ہے۔‘‘

حماس کے اعلی سطحی رہنما اسامہ حمدان نے مزید کہا کہ ’’غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ میں اسپتالوں اور دیگر انفرااسٹرکچر کو نشانہ بنائے جانے کا مقصد فلسطینی عوام کو غزہ کی پٹی چھوڑ کر چلے جانے پر مجبور کرنا ہے۔ غاصب حکومت فلسطینی قوم کو جلاوطن کر کے ’’نکبہ‘‘ کو دہرانا چاہتی ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں : غزہ کے خلاف جرائم میں صیہونی حکومت تمام ریڈ لائنیں عبور کرچکی ہے، فیصل المقداد

اسامہ حمدان نے کہا کہہم اسموتریچ کو کہہ دینا چاہتے ہیں کہ ہم اسی سرزمین پر باقی رہیں گے اور یہ تم بزدل لوگ ہو جو اس سرزمین کو چھوڑ کر جاو گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم انسانی امداد غزہ میں داخل ہونے کیلئے رفح بارڈر پوری طرح کھل جانے کے منتظر ہیں۔ شفا اسپتال میں 170 لاشوں کو اجتماعی قبر میں دفنایا گیا ہے۔ یہ بات عالمی برادری کی پیشانی پر کلنک کا ٹیکہ ہے۔

حماس کے سیاسی رہنما نے کہا کہ صیہونی فوج کے الرنتیسی اسپتال کے بارے میں دعوے بچگانہ ہیں اور ایک شکست خوردہ فوج کے حالات کی عکاسی کرتے ہیں۔ ہم نے اقوام متحدہ سے غزہ کے اسپتالوں کی صورتحال بہتر بنانے اور غاصب صیہونی حکومت کے جھوٹے دعووں کا پول کھولنے کیلئے ایک بین الاقوامی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ہم ایک بار پھر اقوام متحدہ اور بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غزہ کے اسپتالوں اور طبی مراکز کی حمایت کریں۔

اسامہ حمدان نے عرب اور اسلامی اقوام نیز دنیا کی دیگر حریت پسند اقوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ غزہ پر جارحیت کے خاتمے تک اپنا احتجاج جاری رکھیں۔

انہوں نے صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ کو مخاطب قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم قیدیوں کے اہل خانہ اور بیگانوں کو کہتے ہیں کہ ہم آپ کے گھر والوں کو واپس لوٹانا چاہتے ہین لیکن نیتن یاہو کی کابینہ ہے جو اس میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کوئی چیز غاصب صیہونی حکومت کی جیلوں سے ہمارے قیدیوں کی آزادی میں رکاوٹ نہیں بن سکتی۔ نیتن یاہو ذاتی وجوہات کی وجہ سے جنگ کو طول دے رہا ہے اور اس کی نظر میں میدان جنگ میں حاضر اسرائیلی فوجیوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ میں اسرائیلی قیدیوں کے اہلخانہ سے کہتا ہوں کہ وہ نیتن یاہو کی موقع پرست کابینہ پر دباؤ ڈالیں اور وقت ضائع نہ کریں کیونکہ وقت ختم ہوتا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button