دنیا

غزہ میں نہتے شہریوں کے قتل عام کے حوالے سے امریکی وزارت خارجہ میں اختلافات

شیعیت نیوز: وزارت خارجہ کے متعدد اراکین غزہ میں نہتے شہریوں کے قتل عام اور صدر جوبائیڈن کی پالیسی پر شدید اعتراضات رکھتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق امریکی چینل سی این این نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی وزارت خارجہ میں غزہ میں صہیونی حکومت کی طرف سے ہونے والے وحشیانہ حملوں کے بارے میں شدید اختلافات پائے جاتے ہیں۔

چینل کے مطابق وزیرخارجہ بلینکن نے ایک خط میں اظہار کیا ہے کہ وزارت خارجہ کے اکثر اراکین صدر جوبائیڈن کی فلسطین کے حوالے سے جاری پالیسی اور غزہ میں صہیونی حکومت کے ہاتھوں نہتے شہریوں کے قتل عام پر شدید ناراضگی پائی جاتی ہے۔

امریکی وزیرخارجہ نے اپنے خط میں مزید لکھا ہے کہ وائٹ ہاؤس صہیونی حکومت کی جانب سے غزہ میں نسل کشی کی کھلم کھلا حمایت کررہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : حزب اللہ لبنان کی نامہ نگاروں پر صیہونی فوجیوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت

دوسری جانب وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو میلر نے کہا ہے کہ غزہ کے اختیارات اسرائیل کی جانب سے اپنے ہاتھوں میں کے لئے حوالے امریکہ نیتن یاہو کے ساتھ متفق نہیں ہے۔

یاد رہے کہ صہیونی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا تھا کہ غزہ سے حماس کا خاتمہ کرنے کے بعد اسرائیل غزہ کے اختیارات اپنے ہاتھوں میں لے گا۔

دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اسرائیل کو غزہ کے الشفا اسپتال کو بچانا ہوگا، اس معاملے پر اسرائیلیوں سے رابطے میں ہوں۔

اپنے ایک بیان میں امریکی صدر نے کہا کہ امید اور توقع ہے کہ اسپتال کے حوالے سے کم دخل اندازی کی جائے گی۔

صدر جو بائیڈن کا مزید کہنا تھا کہ قطر کی مدد سے قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر بات چیت جاری ہے۔

فلسطینی حکام کے مطابق الشفا اسپتال کے محاصرے اور ایندھن کی کمی کے باعث 3 دن میں 33 مریض انتقال کرچکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button