دنیا

روس اور چین کے درمیان فوجی میدان میں تعلقات ایک نئی سطح پر داخل ہو رہے ہیں، پوٹن

شیعیت نیوز: ولادیمیر پوٹن نے کہا کہ چونکہ جدید ٹیکنالوجی کے شعبوں بشمول خلائی اور جدید ہتھیاروں کو ترجیح دی گئی ہے، اس لیے روس اور چین کے درمیان فوجی میدان میں تعلقات ایک نئی سطح پر پہنچ جائیں گے۔

چین کے سینٹرل ملٹری کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین ژانگ یوشیا کے ساتھ ملاقات میں، روس کے صدر نے مزید کہا کہ فوجی اور جدید ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ہمارا تعاون اور مواصلات، بشمول خلائی اور ہر قسم کے جدید ہتھیاروں کے میدان میں، سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے اور یقینی طور پر روس اور چین کی سلامتی کی ضمانت دیتا ہے۔

ولادیمیر پوٹن نے اس بات پر زور دیا کہ ’’ماسکو اور بیجنگ سرد جنگ کے اتحاد کے ماڈل کی بنیاد پر کوئی فوجی اتحاد نہیں بنائیں گے‘‘، اور کہا کہ ہمارے ممالک کے درمیان بات چیت عالمی سلامتی کو مستحکم کرنے میں ایک اہم عنصر ہے۔

روسی صدر نے مزید کہا کہ مشترکہ فوجی مشقیں باقاعدگی سے ہوتی رہتی ہیں اور تعاون کی سطح بڑھ رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عراق اور شام میں امریکی فوجی ٹھکانوں پر حملے تیز، کیا جنگ غزہ کا دائرہ پھیل گیا ہے؟

اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ دونوں ممالک اقتصادی میدان میں مؤثر طریقے سے تعاون کر رہے ہیں، پوٹن نے کہا کہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات اچھی رفتار سے ترقی کر رہے ہیں۔ ہم شیڈول سے پہلے اپنے اہداف تک پہنچ جاتے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ ہم (روس اور چین) بین الاقوامی پلیٹ فارمز اور تنظیموں پر کام کرتے ہیں، سب سے پہلے اقوام متحدہ میں۔

شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) اور BRICS گروپ کا حوالہ دیتے ہوئے، پوٹن نے کہا کہ ماسکو اور بیجنگ علاقائی سیاق و سباق پر کافی توجہ دیتے ہیں جو زیادہ سے زیادہ عالمی ہوتے جا رہے ہیں۔

روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے بھی جنرل ژانگ یوشیا سے ملاقات میں یقین دلایا کہ روس اور چین کے درمیان فوجی شراکت داری دوسرے ممالک کے خلاف نہیں ہے۔

انہوں نے تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے لیے دونوں فریقوں کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے اسے باہمی اعتماد اور احترام پر مبنی بیان کیا۔

روس اور چین کے ان دونوں فوجی حکام کی یہ ملاقات 30 اکتوبر (8 نومبر) کو چین میں منعقد ہونے والے فورم کے موقع پر ہونے والی بات چیت کے 10 دن بعد ہو گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button