مقبوضہ فلسطین

ہسپتال کے قریب کوئی سرنگ نہیں، اسرائیل کے دعوے گمراہ کن ہیں، حماس رہنما اسامہ حمدان

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے رہنما اسامہ حمدان نے اسرائیل کے ان الزامات کو مسترد کردیا ہے جس میں اسرائیل نے کہا تھا کہ حماس الشفا ہسپتال کی آڑ لے اپنی جنگجوؤں کو تحفظ فراہم کر رہا ہے۔

حماس رہنما اسامہ حمدان نے کہا اسرائیل الشفا ہسپتال کے قریب فوجی ہیڈ کوارٹرز کی بات کر کے ہسپتالوں پر بمباری کو جواز فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

ہسپتال کے قریب ایک سرنگ کی موجودگی کے بارے میں اسرائیلی فوج کے ترجمان کے دعوے کے جواب میں بیروت میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسامہ حمدان نے کہا سرنگ کی موجودگی کے بارے میں اسرائیل کے دعوے غلط ہیں۔ یہ ایندھن ذخیرہ کرنے کی سہولت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہسپتالوں کے قریب راکٹ لانچ کرنے کے پلیٹ فارمز کی موجودگی میں کوئی صداقت نہیں۔ انہوں نے کہا اسرائیلی فوج کی طرف سے دکھائی جانے والی آڈیو ریکارڈنگز جعلی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : صہیونی فوج نے فلسطینی مجاہدہ عہد التمیمی کو گرفتار کر لیا

حماس رہنما اسامہ حمدان نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملہ پر غزہ کے ہسپتالوں میں ایک بین الاقوامی تحقیقاتی کمیٹی بھیج دے۔

انہوں نے کہا اسرائیل نے غزہ میں اب تک ڈھائی لاکھ ہاؤسنگ یونٹس کو تباہ کردیا ہے۔ اسرائیل شمالی غزہ سے مکینوں کو نکالنے کے لیے کتابچے تقسیم کرتا ہے اور پھر ان کی کاروں پر بمباری کر دیتا ہے۔

جہاں تک اسرائیلی وزیر برائے ثقافتی ورثہ کے کل کے بیانات کا تعلق ہے انہوں نے کہا کہ وہ اس بات کا واضح اعتراف ہیں کہ اسرائیل کے پاس جوہری ہتھیار موجود ہیں۔ انہوں نے کہا اسرائیل نے 7 اکتوبر سے غزہ پر 35 ہزار ٹن دھماکہ خیز مواد گرایا ہے۔ انہوں نے غزہ کے مستقبل پر بین الاقوامی سرپرستی مسلط کرنے کے خلاف بھی خبردار کیا۔ انہوں نے غزہ کے مستقبل کے حوالے سے مغربی امریکہ کی تمام تجاویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لوگ صرف اپنے حق خود ارادیت کو قبول کریں گے۔

یاد رہے اتوار کو اسرائیلی فوج نے ایسی تصاویر شائع کی تھیں جن میں یہ دکھایا گیا تھا کہ حماس کے ارکان غزہ کے ایک ہسپتال سے فائرنگ کر رہے ہیں۔ دیگر تصاویر میں ہسپتال سے 75 میٹر کے فاصلے پر ایک راکٹ لانچنگ سائٹ کی موجودگی کو ظاہر کیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ اس مقام کے نیچے سرنگ بھی ہے۔

ہسپتال کے نیچے سرنگ

اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری کے مطابق ایک پریس پریزنٹیشن کے دوران سامنے آنے والی تصاویر اور انٹیلی جنس سروس کے دستاویزات سے حاصل کی گئی تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ حماس کے جنگجو ہسپتال کے اندر سے فوجیوں پر گولیاں چلا رہے ہیں۔ ایک سرنگ کو ہسپتال میں دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کے لیے بھی استعمال کیا گیا تھا۔ اس ہسپتال کی تعمیر کے لیے قطر نے فنڈز فراہم کیے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button