مقاومتِ پاراچنار کے عظیم آپریشنل کمانڈرشہید اکبر حسین ؒ کی مجاہدانہ زندگی پر ایک نظر
بچہ بچہ جوان محاذ جنگ کے ٹیکنک سے آگاہی رکھتے ہوئے جذبہ شہادت کے ساتھ دشمن کے سامنے ڈٹ کر لڑنے سے دریغ نہیں کرتا

شیعیت نیوز: مقاومتِ پاراچنار کا عظیم آپریشنل کمانڈر۔۔۔
محاذِ جنگ کا باہمت اور تجربہ کار منصوبہ ساز۔۔۔۔
شہید اکبر حسین رح۔۔۔۔
جس کا تعلق اگرچہ گاؤں بوڑکی سے تھا۔۔۔
لیکن ضلع کرم کے ہر محاذ اور ہر مشکل وقت میں۔۔۔
صفحہ اول، خطِ اول کا بہادر حسینی سپاہی تھا۔۔۔۔
سالوں سے دشمن نے جہاں بھی ضلع کرم میں۔۔۔
ہم پہ ناروا جنگیں مسلط کیں۔۔۔
تو شہید اکبر حسین رح نے کبھی محاذ پہ۔۔۔
پہنچنے سے دریغ نہیں کیا۔۔۔
شہید علی اکبر بوڑکی رح، شہید سرحدی بوڑکی رح۔۔۔۔
شہید ظاہر حسین پیواڑ رح جیسے عظیم کمانڈرز کے بعد۔۔۔
شہید اکبر حسین رح کا کسی بھی محاذ پہ۔۔۔
جنگ ہونے کی صورت میں ایک آپریشنل کمانڈر کی۔۔۔
یہ بھی پڑھیں: پاراچنار کے قبائلی عمائدین کی کوششیں رنگ لے آئیں ،جنگ بندی ہوگئی
حیثیت سے لوگ شدت سے انتظار کرتے تھے۔۔۔
جب بھی شہید اکبر حسین رح خطِ اول کے محاذ پر۔۔۔
پہنچ کر حاضر ہوجاتے تو مومنین کے جوش و خروش۔۔۔
میں اضافہ واضح نظر آتاتھا اور حوصلے بلندہوجاتے۔۔۔
شہید اکبر حسین رح کی زندگی اگرچہ مشکلات سے۔۔۔
پُر تھی انتہائی درجے کی تنگ دستی کا سامنا تھا۔۔۔
لیکن اس کے باوجود ہروقت، ہر لمحے، ہر دم۔۔۔
دفاعِ ارضِ شہداء پاراچنار کیلئے تیار رہتے تھے۔۔۔
شہید اکبر حسین رح غریب ہونے کے باوجود۔۔۔
ایک دریا دل، ہنستے مسکراتے چہرے، ہردلعزیز انسان تھے۔۔۔
شہید رح نے محاذِ جنگ کارناموں کے علاوہ ایک اور۔۔۔
عظیم ذمہ داری پورا کرنے کے بعد شہادت کو گلے لگایا۔۔۔
وہ یہ کہ آج ضلع کرم بالخصوص گاؤں بوڑکی کا۔۔۔
بچہ بچہ جوان محاذ جنگ کے ٹیکنک سے آگاہی رکھتے ہوئے۔۔
جذبہ شہادت کے ساتھ دشمن کے سامنے ڈٹ کر۔۔۔
لڑنے سے دریغ نہیں کرتا۔۔۔
علاقے کا ہر بچہ جوان شہید رح کا اس عظیم تحفے پر۔۔۔
ہمیشہ کیلئے قرض دار اور احسان مند رہے گا۔۔۔
شہید رح سالوں سے شہادت کا رتبہ حاصل کرنے۔۔۔
قریہ قریہ گھومتا پھرتا رہا۔۔۔
آغاز سے جس چیز یعنی شہادت کا متلاشی تھا۔۔۔۔
آخر کار ایک طویل مدتِ جہادی زندگی گزارنے کے بعد۔۔۔
اللہ تعالیٰ نے شہید رح کو شہادت کا عظیم الشان۔۔۔
یہ بھی پڑھیں: غیر جانب دارانہ انتخابات ملک کو بحرانوں سے نکال سکتا ہے،ناصر عباس شیرازی نے فیصلہ خوش آئند قرار دے دیا
تحفہ ایک سخت ہدف کو حاصل کرنے کے بعد عطا فرمایا۔۔۔
شہید رح کی خالی جگہ اگرچہ سالوں بعد بھی۔۔۔
شاید پُر نہ ہوسکے۔لیکن۔۔۔
شہید رح نے جو سینکڑوں جوان محاذِ جنگ کیلئے۔۔۔
تیار کیے ہیں انشاءاللہ وہ سب مل کر۔۔۔
شہید رح کے مشن کو یعنی دفاعِ ارضِ شہداء پاراچنار۔۔۔
دشمن کے غلیظ سازشوں سے محفوظ رکھیں گے۔۔۔۔
شہید رح کو ایک اور رتبہ بھی حاصل ہے وہ یہ کہ۔۔۔
چونکہ یہ جنگ ہم پہ غ۔۔زہ جنگ سے ہماری توجہ۔۔۔
ہٹانے کیلئے مسلط کی گئی تھی۔۔۔
اسلئے شہید رح شہیدِ پاراچنار کے علاوہ۔۔۔
شہیدِ غ۔۔۔زہ کے نام سے بھی ہمیشہ یاد رہینگے انشاءاللہ۔۔۔
سلام ہو شہدائے ع۔۔۔زہ دوئم پاراچنار پر۔۔۔۔