دنیا

فلسطین، قیدیوں کی آزادی کے لئے پس پردہ کوششیں، موساد کے سربراہ کا خفیہ دورہ قطر

شیعیت نیوز: عبرانی ذرائع ابلاغ نے حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے لئے صہیونی خفیہ ایجنسی موساد کے سربراہ کے خفیہ دورہ قطر کا انکشاف کیا ہے۔

سکائی نیوز نے کہا ہے کہ قطر حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں کوششیں کررہا ہے۔ اس حوالے سے صہیونی خفیہ ادارے موساد کے سربراہ نے قطر کا خفیہ دورہ کیا ہے۔

عبرانی میڈیا کے مطابق ڈیوڈ بارنیا ہفتے کی رات دوحہ گئے۔ صہیونی ذرائع کے مطابق ان کے دورے کا مقصد غزہ میں اسیر ہونے والے صہیونی قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے مذاکرات کرنا تھا۔

عبرانی ذرائع اس سے زیادہ دورے کے حوالے سے تفصیلات فراہم کرنے سے گریز کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : القسام مجاہدین نے اسرائیلی فوج کے 6 ٹینک تباہ کردیئے، دو محاذوں پر لڑائی جاری

دوسری طرف تازہ خبریں موصول ہورہی ہیں کہ امریکہ اور قطر صہیونی قیدیوں کی رہائی کے سلسلے میں مشترکہ کوششیں کررہے ہیں۔

7 اکتوبر کو شروع ہونے والے طوفان الاقصی میں القسام بریگیڈ اور دوسری تنظیموں نے صہیونی آبادیوں پر حملہ کرکے متعدد کو ہلاک کرنے کے علاوہ سینکڑوں کو اسیر کیا تھا۔ موثق ذرائع کے مطابق اب تک 200 سے زائد صہیونی فلسطینی تنظیموں کے پاس اسیر ہیں۔

حماس نے گذشتہ دنوں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بعض قیدیوں کو رہا کردیا تھا۔

دوسری جانب غزہ کے سرکاری دفتر اطلاعات کی جانب سے غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کی وحشیانہ بمباری کو نسل کشی کا اقدام قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نہتے عوام پر 18 ہزار ٹن دھماکہ خیز مواد گرایا گیا۔

المیادین نے بتایا ہے کہ غزہ حکومت کے انفارمیشن آفس نے اعلان کیا ہے کہ اس علاقے میں صیہونی حکومت کی جارحیت کے آغاز سے اب تک غزہ کے عوام پر 18 ہزار ٹن سے زیادہ دھماکہ خیز مواد گرایا جاچکا ہے۔

غزہ میں حماس کے ترجمان نے بھی کہا ہے کہ صہیونی دشمن نے غزہ کی پٹی کے عوام پر سینکڑوں ٹن بم گرائے ہیں۔

اس کے ساتھ ہی میڈیا رپورٹس میں گذشتہ رات سے اب تک غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر صیہونی حکومت کے طیاروں کے حملے جاری رہنے کے بارے میں بتایا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button