مشرق وسطی

حماس کا دفتر بند کرنے کا کوئی منصوبہ زیرغور نہیں ہے، قطری وزارت خارجہ

شیعیت نیوز: قطری وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ قیدیوں کی رہائی اور کشیدگی میں کمی کے سلسلے میں دوحہ میں حماس کا دفتر اہم کردار ادا کررہے لہذا دفتر بند کرنے کی خبریں افواہ ہیں۔

رپورٹ کے مطابق قطر کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ قطر دوحہ میں واقع فلسطینی تنظیم حماس کا دفتر بند کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں رکھتا ہے۔

قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد بن محمد الانصاری نے کہا کہ دوحہ میں قائم دفتر غزہ میں موجود قیدیوں کی رہائی اور کشیدگی میں کمی کے سلسلے میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔ قطر اور حماس کے درمیان مذاکرات کے نتیجے میں فلسطین اور صہیونی حکومت کے درمیان کشیدگی کم کرنے میں مدد ملی ہے۔

انہوں نے تاکید کہ اگر رابطے کا یہ ذریعہ ختم ہوجائے تو خطے میں صلح برقرار کرنے کی کوششوں دھچکہ لگے گا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ غزہ پر زمینی حملے کی صورت میں قطر کی جانب سے حماس کی قید میں موجود صہیونیوں کی رہائی کے لئے ہونے والی کوششیں رائیگان جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں : لبنانی تنظیم حزب اللہ نے صہیونی ڈرون تباہ کردیا

دوسری جانب کویتی وزارت داخلہ نے علی الصباح اسپتال میں ملازم ایک ہندوستانی نرس کو فلسطین کے ساتھ تنازع کے دوران اسرائیل کی حمایت کا اظہار کرنے پر ملک بدر کر دیا ہے۔

یہ دوسرا معاملہ ہے جس میں وزارت صحت کے اندر کام کرنے والا ہندوستانی تارکین وطن شامل ہے۔ اس نے "WhatsApp” ایپلی کیشن پر اسٹیٹس اپ ڈیٹ کے ذریعے اسرائیل کے ساتھ اپنی یکجہتی اور ان کے مقصد کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا تھا۔

اپنے پیغام میں اس نے فلسطینیوں کو دہشت گرد قرار دیا اور اسرائیلی پرچم بھی آویزاں کیا۔ معاملے سے واقف ذرائع کے مطابق نرس نے وکیل بندر المطیری کی جانب سے دائر کی گئی شکایت کے بعد تفتیش کے دوران اسرائیل کی کھلے عام حمایت کرنے کے مؤقف کو تسلیم کیا جسے کویت سے ڈی پورٹ کردیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button