مشرق وسطی

فلسطینی دہشت گرد نہیں۔ اپنی سرزمین کا دفاع کر رہے ہیں، الجزائری صدر عبدالمجید تبون

شیعیت نیوز: الجزائر کے صدر عبدالمجید تبون نے اتوار کے روز زور دے کر کہا ہے کہ فلسطینی دہشت گرد نہیں ہیں، بلکہ وہ اپنی سرزمین اور جائز حقوق کا دفاع کر رہے ہیں۔

الجلفہ ریاست کے ایک ورکنگ اور معائنہ کے دورے کے دوران انہوں نے سول سوسائٹی کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ’’غزہ میں قتل عام کے حوالے سے جو کچھ ہو رہا ہے وہ جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ الجزائر کے باشندوں کو بھی ’’دہشت گرد‘‘ بھی کہا جاتا تھا جب وہ ظالمانہ استعمار کے خلاف لڑتے تھے۔

صدر عبدالمجید تبون نے غزہ کی پٹی پر چار ہفتوں سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینی شہداء کی روحوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ پر جارحیت کا 24واں دن، فلسطینیوں کا خونی ہولوکاسٹ جاری

دوسری جانب کویتی وزیر خارجہ الشیخ سالم عبداللہ الجابر الصباح نےزوردے کر کہا ہے کہ غزہ میں گذشتہ دنوں جو کچھ ہو رہا ہے وہ انتقام، اجتماعی سزا اور جنگی جرائم کی جنگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر اسے جنگی جرم نہ سمجھا جائے تو کئی دنوں میں تین ہزار سے زیادہ بچے کیسے مارے جا سکتے ہیں!۔

الشیخ جابر الصباح نے کویت میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مسئلہ فلسطین کویت کے لیے اولین مسئلہ ہے۔ یہ معاملہ چھ دہائیوں سے قائم ہے اور کویت اس پر قائم ہے اور اس کی لکیر واضح، سیدھی اور غیر مبہم ہے۔

وزیرخارجہ نے وضاحت کی کہ کویت فلسطینیوں کی اپنی سرزمین سے بے گھر ہونے کو مسترد کرتا ہے اور جنگ کے فوری خاتمے، فلسطینی عوام کے لیے انسانی اور امدادی امداد کے داخلے اور مسئلہ فلسطین کے حتمی حل کا مطالبہ کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کویت کی حکومت اور قومی اسمبلی کا مؤقف مسئلہ فلسطین کے حوالے سے ہم آہنگ ہے۔

انہوں کہا کہ اس بات پر اصولی اتفاق ہے کہ پارلیمنٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی کے اجلاس میں فلسطینیوں سے نمٹنے کی ممانعت کے قانون کا مسودہ تیار کرنے کے حوالے سے کیا گیا تھا۔

سات اکتوبر7 اکتوبر کو غزہ کی پٹی کے خلاف جارحیت کے آغاز کے بعد سے کویت نے فلسطینی کاز کی حمایت میں کھل کر اپنے مؤقف کا اظہار کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button