مشرق وسطی

مصر نے رفح کراسنگ بند کردی، حماس کی اقوام متحدہ سے فوری مداخلت کی درخواست

شیعیت نیوز: فلسطینی ذرائع نے تصاویر شائع کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مصر نے غزہ کی سرحد پر واقع رفح کراسنگ کے دروازے کو کنکریٹ کے بلاکس سے بند کر دیا ہے۔

رفح کراسنگ اس وقت غزہ اور بیرونی دنیا کے درمیان رابطے کا واحد ذریعہ ہے جسے مصری حکام نے بند کرنے کے ساتھ ہی سیکورٹی اور فوجی دستوں کو رفح بارڈر پر وسیع پیمانے پر تعینات کر دیا ہے۔

یہ اس صورت حال کے باوجود ہے کہ گذشتہ ہفتے غاصب صیہونی فوج کی طرف سے غزہ کی پٹی پر شدید بمباری کی گئی ہے۔

مصری حکام نے اس مشکل صورت حال میں غزہ کے عوام کی مدد کرنے کے بجائے ایک بار پھر فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کا ساتھ دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شام سے مقبوضہ گولان پر میزائل حملہ، صہیونی فورسز کی جوابی کاروائی

دوسری جانب فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے صیہونی حکومت کے جرائم اور غزہ میں اسپتالوں کو نشانہ بنانے سے روکنے کے لئے اقوام متحدہ کی فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔

فلسطینی ذرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے تازہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جارح صہیونی دشمن فلسطینی قوم کے خلاف مزید جرائم اور غزہ میں نسل کشی پر تلا ہوا ہے۔

اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے صیہونی حکومت کے طیاروں کی غزہ شہر میں فلسطینی پناہ گزینوں کے قافلے پر بمباری کی شدید مذمت کی ہے۔

اس تحریک نے ایک بیان میں زور دے کہا ہے کہ غزہ میں فلسطینی پناہ گزینوں کو لے جانے والے قافلے پر بمباری ایک وحشیانہ جرم ہے جس سے فلسطینی عوام کی اپنی سرزمین سے وابستگی میں مزید اضافہ ہی ہوگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button