دنیا

جنگ دوسرے ممالک تک پھیلنے اور حزب اللہ کی شمولیت کے بارے میں امریکہ پریشان

شیعیت نیوز: امریکی محکمہ دفاع کے اعلی عہدیدار نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے خطے کے دوسرے ممالک تک پھیلنے اور حزب اللہ کی براہ راست شمولیت کے بارے میں پریشان ہے۔

روسیا الیوم نے کہا ہے کہ امریکی وزارت دفاع کے اعلی عہدیدار نے حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کے خطے کے دوسرے ممالک تک پھیلنے اور لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کی جنگ میں براہ راست شمولیت کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔

پینٹاگون کے اعلی عہدیدار حزب اللہ کی جانب سے جنوبی لبنان سے تل ابیب کے خلاف کاروائی کو غلط اقدام قرار دیا اور کہا کہ غزہ کے مجاہدین کے حملوں کے ساتھ حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل کے خلاف کاروائیوں سے جنگ خطے کے دوسرے ممالک تک پھیل سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : طوفان الاقصی نے سعودی عرب اور اسرائیل تعلقات کا منصوبہ ناکام بنادیا، فرانسیسی نیوز ایجنسی

یاد رہے کہ گذشتہ روز لبنان اور مقبوضہ علاقوں کی سرحد پر مسلح گروہوں اور صہیونی فورسز کے درمیان تصادم کی خبریں موصول ہوئی ہیں جس کے بعد کچھ دیر بعد جہاد اسلامی کے مسلح ونگ سرایا القدس نے جنوبی لبنان سے صہیونی فورسز پر حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

صہیونی فورسز کے حملے میں حزب اللہ کے اراکین کی شہادت کے بعد سید حسن نصراللہ دھمکی کے بعد آئندہ چند دنوں میں مقاومتی محاذ کی جانب سے جنوبی لبنان سے صہیونی فورسز پر جوابی حملوں کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔

دوسری جانب امریکہ میں روس کے سفیر نے امریکہ کے نئے روس مخالف اقدام کی مذمت کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکہ میں روس کے سفیر نے دو روسی سفارت کاروں کو نکالے جانے کے امریکی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ امریکہ نے روس کو اپنے اس اقدام کی کوئی وجہ نہیں بتائی ہے اور حقیقت یہ ہے کہ یہ اقدام عمل میں لاکر بطور احتیاط انتقامی کاروائی کی گئی ہے جس سے امریکی سفارتی اعتبار میں کچھ بھی اضافہ نہیں ہوا ہے۔

روس کی جانب سے امریکہ کے 2 مشکوک سفارت کاروں کو ملک سے نکالنے کے ردعمل میں امریکہ نے بھی دو روسی سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button