مشرق وسطی

ایران و امریکہ کے بالواسطہ مذاکرات پر بے اعتمادی کی فضا حاکم تھی، محمد الخلیفی

شیعیت نیوز: قطری مشیر خارجہ محمد الخلیفی نے امریکی نیوز چینل سی این این (CNN) کو دیئے گئے اپنے ایک انٹرویو میں اعلان کیا ہے کہ ایران و امریکہ کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا عمل آسان نہ تھا۔

اپنی گفتگو میں محمد الخلیفی کا کہنا تھا کہ یہ ایک کثیر الجہتی مسئلہ تھا جس کی مالی، سیاسی و سکیورٹی جہات اہم تھیں اور اسی وجہ سے یہ کوئی آسان مسئلہ نہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں کے درمیان بالواسطہ مذاکرات میں انتہائی ’’اتار چڑھاؤ‘‘ دیکھا گیا کیونکہ فریقین پر ایک قسم کی ’’بے اعتمادی‘‘ کی فضاء حاکم تھی۔

یہ بھی پڑھیں : ٹرمپ نے امریکی جوہری آبدوزوں کی خفیہ معلومات لیک کر دیں، نیویارک ٹائمز کا دعویٰ

سی این این کے میزبان نے قطری سفارت کار سے ایران و قطر کے درمیان مزید مذاکرات کے امکان کے بارے بھی پوچھا جس کے جواب میں قطری مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس معاہدے کی کامیابی سے دونوں فریقوں کے درمیان بہتر اور زیادہ مثبت ماحول کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔

واضح رہے کہ ایران و امریکہ کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے حالیہ معاہدے کے نتیجے میں امریکہ میں قید 5 ایرانی قیدی مہرداد معین انصاری، کامبیز عطار کاشانی، رضا سرہنگ پور کفرانی، امین حسن زادہ اور کاوہ لطف اللہ افراسیابی جبکہ ان کے مقابلے میں 3 امریکی جاسوسوں؛ سیامک نمازی، عماد شرقی اور مراد طہباز سمیت 5 قیدیوں کو کہ جن میں 1 خاتون بھی شامل تھی۔

ایران کی جانب سے رہا کر کے دوحہ منتقل کیا گیا تھا جبکہ اسی معاہدے کے دوسرے حصے کے طور پر جنوبی کوریا میں ایران کے مسدود اثاثوں کو بھی جاری کیا گیا جن کی رقوم تہران کے حوالے کئے جانے کے بجائے قطری بنکوں میں موجود ایرانی اکاؤنٹس میں جمع کروائی گئیں جنہیں بعض محدودیتوں کے تحت استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button