اسرائیلی فوجی عدالت سے فلسطینی خاتون یاسمین شعبان کو چھ سال قید کی سزا

شیعیت نیوز: کل منگل کو اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے جنین کے مشرق میں الجلمہ گاؤں سے تعلق رکھنے والی قیدی یاسمین تیسیر عبدالرحمن شعبان (عمر40 سال) کو 6 سال قید اور 8000 شیکل جرمانے کی سزا سنائی۔
جنین میں اسیران کلب کے ڈائریکٹر نے پریس بیانات کے دوران کہا کہ قابض عدالت نے قیدی یاسمین شعبان کو چھ سال قید اور 8000 شیکل جرمانے کی سزا سنائی۔
انہوں نے مزید کہا کہ قیدی شعبان کو یکم مارچ 2022 کو گرفتار کیا گیا تھا۔
شعبان نے اس سے قبل پانچ سال قابض ریاست کی جیلوں میں قید کاٹی اور انہیں 2019 میں رہا کیا گیا تھا۔ وہ شادی شدہ اور چار بچوں کی ماں ہیں۔ اس کے والد کا 6 ماہ قبل انتقال ہو گیا تھا اور اسرائیلی حکام نے انہیں اپنے والد کے جنازے میں شرکت سے بھی محروم کردیا تھا۔
اسرائیلی ریاست کی جیلوں میں فلسطینی خواتین قیدیوں کی تعداد 37 ہو گئی تھی، حال ہی میں 1948 کی سرزمین سے سرگرم کارکن آیا الخطیب کو 4 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی اور اسے 25 ہزار شیکل جرمانہ کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : عراق: نینوا میں شادی کی تقریب عزا میں بدل گئی، آگ لگنے سے 100 افراد ہلاک
دوسری جانب قابض صہیونی فوج اور پولیس کی فول پروف سکیورٹی میں یہودی شرپسندوں کی مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔
کل منگل کو 156 یہودی آبادکاروں نے فوج اور پولیس کی فول پروف سکیورٹی میں مسجد اقصیٰ میں داخل کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
رپورٹ کےمطابق منگل کو اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سکیورٹی میں یہودی آباد کاروں اور صہیونی انٹیلی جنس حکام سمیت درجنوں یہودیوں نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر بے قبلہ اول حرمتی کی۔
اسرائیلی فوج کی فول پروف سکیورٹی میں درجنو یہودی آباد کاروں نے قبلہ اول میں گھس کر مقدس مقام تلمودی تعلیمات کےمطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔ یہودی آباد کار الگ الگ گروپوں کی شکل میں قبلہ اول میں داخل ہوئے۔
خیال رہے کہ جمعہ اور ہفتے کے ایام کے سوا باقی دنوں میں یہودی آباد کار مسجد اقصیٰ میں گھس کر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کرتے ہیں۔