ایران کے ساتھ سرحد سے دہشت گردوں کا صفایا کرکے کنٹرول سنبھال لیا ہے، عراقی بارڈر گارڈز

شیعیت نیوز: عراقی بارڈر گارڈز کے کمانڈر نے صوبہ اربیل کے سیکیورٹی علاقے اور ایران کے ساتھ سرحدی پٹی کا کنٹرول سنبھالنے کے لئے غیر قانونی مسلح گروپوں کے ساتھ جھڑپ کی خبر دی ہے۔
الفرات نیوز نے بتایا ہے کہ عراقی بارڈر گارڈز کے کمانڈر نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ ملنے والے سرحدی علاقوں کا کنٹرول سنبھالنے کے لئے انہیں غیر قانونی مسلح گروہوں کے جھڑپوں کا سامنا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ سرحدوں کو مکمل طور پر کنٹرول کرنے کے لیے عراقی بارڈر گارڈ فورسز کی سیکنڈ بارڈر بریگیڈ اور فرسٹ بارڈر ریجن کی رجمنٹ پیشمرگہ (عراقی کردستان ریجن کے فوجی دستے) کے تعاون سے اربیل میں غیر قانونی گروپوں کے ساتھ جھڑپوں کے بعد ایران کے ساتھ سرحدی لائن پر قائم سرحدی پوائنٹس کا کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں : بعقوبہ کے شمال میں حشد الشعبی کا آپریشن، درجنوں داعشی دہشت گرد ہلاک
بیان میں کہا گیا ہے کہ عراقی بارڈر گارڈز کمانڈ پڑوسی ممالک کے ساتھ تمام سرحدوں میں ملک کی رٹ قائم کرنے اور اس کے تمام حصوں میں عراقی پرچم کو بلند کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
واضح رہے کہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے عراقی وزیر خارجہ فواد حسین کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ مشترکہ سرحد پر یا عراق کی سرزمین کے اندر دہشت گرد گروہوں کی موجودگی کو ایران کسی صورت برداشت نہیں کر سکتا۔
صدر رئیسی نے ایران عراق کے سرحدی سکیورٹی سے متعلق معاہدوں پر مکمل عملدرآمد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد گروہوں کی مشترکہ سرحد پر موجودگی کو ایران کسی صورت برداشت نہیں کر سکتا۔
عراق اور ایران نے مارچ میں ایک بارڈر سیکیورٹی ڈیل پر دستخط کیے تھے، جس کے بارے میں عراقی حکام کا کہنا ہے کہ اس کا بنیادی مقصد ایران کے ساتھ عراقی کردستان کے علاقے کی سرحد پر زیادہ کنٹرول حاصل کرنا تھا۔