بارہ سال بعد شامی صدر بشار الاسد کا مستقبل قریب میں چین کا دورہ

شیعیت نیوز: سفارتی ذرائع کے مطابق شامی صدر اعلی سیاسی اور اقتصادی حکام کے ہمراہ مستقبل قریب میں چین کا انتہائی اہم دورہ کریں گے۔
الاخبار نے کہا ہے کہ بھارت میں ہونے والے جی 20 اجلاس میں بھارت سے یورپ تک کوریڈور کی خبریں شائع ہونے کے بعد شامی صدر بشار الاسد ملک کے اعلی سطحی وفد کے ہمراہ مستقبل قریب میں چین کا دورہ کریں گے۔
سفارتی ذرائع نے الاخبار کو بتایا کہ اس حوالے سے ایک اعلی شامی وفد جلد چین کا دورہ کرکے چینی حکام کے ساتھ مذاکرات کریں گے۔
شامی میڈیا کے مطابق یہ دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس میں بشار الاسد چینی صدر شی چن پنگ کے ساتھ اہم امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔
رواں سال کے اوائل میں چین کی ثالثی میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی کے بعد چین کے خطے میں اثرات میں اضافہ ہوا ہے۔
امریکہ کی جانب سے شام کو سفارتی گوشہ نشینی پر مجبور کرنے کی کوششوں کے چین نے شامی حکومت کی مدد کرتے ہوئے بین الاقوامی طور پر ابھرنے اور شام اور عرب ممالک کے درمیان دوستی قائم کرنے پر تاکید کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : یوکرائن کی نیٹو میں شمولیت سے عالمی جنگ چھڑ سکتی ہے، نکولس سرکوزی
دوسری جانب شام کے وزیر خارجہ فیصل المقداد نے ملک کے بعض حصوں پر امریکہ اور ترکی کے ناجائز قبضے نیز مغربی ممالک کی جانب سے شام کے خلاف غیرقانونی اقتصادی پابندیوں کو جلاوطن شہریوں کی وطن واپسی میں بڑی رکاوٹ قرار دیا ہے۔ وہ اپنے لبنانی ہم منصب عبداللہ بوحبیب سے ٹیلی فون پر بات چیت کر رہے تھے۔
فیصل المقداد نے کہا کہ ان کا ملک اپنے تمام شہریوں کی وطن واپسی کا خیرمقدم کرتا ہے اور اس مقصد کیلئے مناسب سہولیات فراہم کرنے کیلئے بھی تیار ہے۔ لیکن فی الحال اس میں جو چیز سب سے بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہے وہ ترکی اور امریکہ کی جانب سے شام کے بعض حصوں پر ناجائز قبضہ ہے۔ اسی طرح دشمن مغربی ممالک کی جانب سے غیرقانونی ظالمانہ اقتصادی پابندیوں کے منفی اثرات بھی اس میں رکاوٹ ہیں۔
شام کے وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جلاوطن شہریوں کی وطن واپسی میں موجود تمام رکاوٹیں دور کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ شامی حکومت تمام جلاوطن شہریوں کی وطن واپسی چاہتی ہے اور اسے ممکن بنانے کیلئے اپنی پوری کوشش جاری رکھے گی۔