اہم ترین خبریںایران

ایران مشترکہ سرحدوں پر یا عراق کے اندر دہشت گرد گروہوں کی موجودگی برداشت نہیں کرے گا

شیعیت نیوز: صدر مملکت نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ مشترکہ سرحدوں پر یا عراق کے اندر دہشت گرد گروہوں کی موجودگی ایران کے لئے قابل تحمل نہیں ہے، کہا کہ جن دنوں عراق دہشت گرد گروہ داعش کے محاصرے میں تھا ایران نے عراق کے دفاع میں کسی بھی مدد سے دریغ نہیں کیا اور ثابت کردیا کہ ایران سخت ایام میں عراق کا دوست ہے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق صدر سید ابراہیم رئیسی نے بدھ کی شام عراق کے وزیر خارجہ فواد حسین سے ملاقات میں اربعین حسینی کے پرشکوہ انعقاد اور زائرین امام حسین علیہ السلام کی میزبانی پر عراقی حکومت اور عوام کی قدردانی کی ۔

انھوں نے اربعین حسینی پر شکوہ طور پر منعقد کرنے میں عراقی وزارت خانوں، سرحد محافظ افواج ، عوامی رضاکار فورس حشد الشعبی اور عوام بالخصوص موکب داروں کے باہمی تعاون کو اہم اور موثر قرار دیا۔

سید ابراہیم رئیسی نے ایران اور عراق کے دینی، ثقافتی اور تاریخی روابط کے ساتھ ہی، روضہ ہای مقدس اور عراق کی ارضی سالمیت کے دفاع میں، شہید جنرل قاسم سلیمانی اور شہید جنرل ابو مہدی المہندس نیز دیگر ایرانی اور عراقی شہدا کے خون کی آمیزش کو دونوں ملکوں کے روابط کے استحکام اور اٹوٹ رشتوں کا اہم ترین ثبوت قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں : ایران کے ساتھ سفارتی راستہ کھلا رکھنا ضروری، جوزپ بورل

صدر مملکت نے اپنی گفتگو کے ایک اور حصے میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مشترکہ سرحدوں پر یا عراق کے اندر دہشت گرد گروہوں کی موجودگی ایران کے لئے ہرگز قابل تحمل نہیں ہے، متعلقہ سمجھوتوں پر مکمل عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا۔

عراق کے وزیر خارجہ نے بھی اس ملاقات میں اپنے ملک کے صدر، وزیر اعظم اور عراقی کردستان علاقے کے سربراہ کا پرخلوص سلام ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کی خدمت میں یش کیا اور دونوں ملکوں کے اعلی رتبہ سفارتی وفود کی ملاقاتوں کے تسلسل کو ایران اور عراق کے روابط کے استحکام اور فروغ کی علامت قرار دیا۔

انھوں نے کہا کہ آج دونوں ملکوں کے روابط سیاسی، ثقافتی اور اقتصادی روابط سے بالاتر ہوچکے ہیں اور امام حسین علیہ السلام سے دونوں اقوام کی محبت کی برکت سے ایران اور عراق کے عوام کے درمیان گھریلو روابط کا مشاہدہ کیا جارہاہے اور ہمیں ان بے نظیر روابط کی حفاظت کرنی چاہئے۔

فواد حسین نے سیکورٹی سمیت تمام میدانوں میں دونوں ملکوں کے سمجھوتوں پر عمل درآمد کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے عراق کی جانب سے ان سمجھوتوں کی مکمل پابندی پر زور دیا اور کہا کہ حکومت عراق کسی بھی گروہ یا تنظیم کو عراقی سرزمین میں اڈہ بنانے اور پڑوسیوں بالخصوص ایران کی سرحدوں میں دراندازی کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button