مشرق وسطی

مشرقی شام میں لڑائی ابھی صرف ایک آغاز ہے، ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان

شیعیت نیوز: ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے کہا ہے کہ مشرقی شام میں چھڑنے والی جنگ ابھی صرف آغاز ہے اور ہم اس سے خطرناک اقدامات کا انتباہ دے رہے ہیں۔

اناتولی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ترکی کے سابق انٹیلی جنس چیف اور موجودہ وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے کہا ہے کہ شام کے مشرقی علاقے میں ہونے والی کارروائی اور لڑائی تو ابھی صرف شروعات ہے، ہم اس سے بھی سنگین حالات کا انتباہ دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وائی پی جی دہشت گرد جماعت ہے اور اس کی حمایت ختم ہونی چاہیے ورنہ دیرالزور میں جو ہوا ہے اسے صرف ایک آغاز سمجھنا چاہیے۔

ترکی کے وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ کی حمایت یافتہ کرد ڈیموکریٹنگ پارٹی نے عرب سرزمین پر قبضہ کر لیا ہے۔

ترکی کے یورپی یونین سے الحاق کے بارے میں فیدان نے کہا کہ ترکی کے اس فیصلے میں کوئی بھی تبدیلی نہیں آئی اور اس کے پیچھے ایک مضبوط سیاسی ارادہ موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیں : افغان طلبہ و طالبات کے لئے ہر سطح کی تعلیم کو ممکن بنایا جائے، اسلامی تعاون تنظیم

دوسری جانب ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے ایران-ترکی اسٹریٹیجک تعلقات کی سپریم کونسل کے آٹھویں اجلاس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم مستقبل قریب میں ہی ترکی میں ایرانی صدر کا استقبال کریں گے اور اس حوالے سے آج میری جناب امیرعبداللہیان کے ساتھ تفصیلی گفتگو بھی ہوئی ہے۔

ہاکان فیدان نے مشترکہ پریس کانفرنس سے بھی خطاب کیا جس میں انہوں نے تہران کے اپنے دورے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تاکید کی کہ میں قبل ازیں بھی ایران کا سفر کر چکا ہوں تاہم موجودہ حیثیت میں تہران کا یہ میرا پہلا دورہ ہے اور میں وزیر خارجہ ایران کی مہمان نوازی سمیت متعلقہ معاملات میں ان کی مہارت کو سراہتا ہوں۔

انہوں نے ترکی میں حالیہ زلزلے کے بعد ایران کی جانب سے انجام پانے والی یکجہتی و بے دریغ امداد کو بھی سراہا۔

اس حوالے سے اپنی گفتگو کے آخر میں ہاکان فیدان نے کہا کہ ایران و ترکی خطے کے دو بڑے اور طاقتور ممالک ہیں اور ہماری ذمہ داری خطے میں امن و استحکام قائم کرنا ہے جبکہ آج کے مذاکرات میں ہم نے دوطرفہ امور کے ساتھ ساتھ شام، لبنان، یمن، یوکرائن، جنوبی قفقاز اور لیبیا کے مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button